عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پیکیج کا نواں جائزہ مکمل ہونے کی امید کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز کاروباری میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔

کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 371 پوائنٹس یا 3.42 فیصد اضافے کے بعد 41 ہزار 347 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس سے قبل کاروبار کے دوران تقریباً دن کو 2 بج کر 35 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1217 پوائنٹس یا 3.04 فیصد اضافے کے بعد 41 ہزار 282 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے کے آخری کاروباری روز بینچ مارک انڈیکس 40 ہزار 65 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سلمان نقوی نے بتایا کہ مارکیٹ میں اضافے کی وجہ ایک ہی ہے اور وہ آئی ایم ایف کی ڈیل کے قریب ہو جانا ہے، حکومت نے مالیاتی ادارے کی تقریباً تمام شرائط پوری کر دی ہیں، اور بجٹ میں جو تبدیلیاں آئی ایم ایف چاہتا تھا وہ کر دی ہیں، اس لیے امکان ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری مل جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کافی دنوں سے مارکیٹ نیچے جارہی تھی اور فروخت زیادہ ہو رہی تھی، جیسے ہی یہ بریکنگ نیوز ملی مارکیٹ میں بہتری نظر آئی ہے۔

انٹر مارکیٹ سیکورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مالی سال 2024 کے بجٹ میں تبدیلی اور درآمدی پابندیاں ختم کرنے کے بعد آئی ایم ایف کے نویں زیر التوا جائزے کی تکمیل کے حوالے سے نئی امید نظر آ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ اور درآمدات پر انحصار کرنے والے شعبہ جات جیسا کہ آٹو سیکٹر کے حصص میں تیزی دیکھی جار ہی ہے۔

خیال رہے کہ 6.7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی مدت 30 جون کو ختم ہو رہی ہے، اس سے قبل پاکستان کو 2 قسطوں کی مد میں تقریباً 2.2 ارب ڈالر حاصل کرنا ہیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے سے ساتویں اور آٹھویں مشترکہ جائزے کے بعد ایک ارب 16کروڑ ڈالر کی قسط یکم ستمبر 2022 کو موصول ہوئی تھی۔

آئی ایم ایف نے مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں کیے گئے اقدامات پر سوالات اٹھائے تھے جبکہ ریٹنگ ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج پر قائل کرنے کے لیے وقت ختم ہورہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں