کراچی میں گیسٹرو کیسز میں اضافہ، خاتون جاں بحق، سیکڑوں شہری بیمار

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2023
محکمہ صحت نے اسہال اور ہیضہ پھیلنے کی وجہ علاقے میں آلودہ پانی کی فراہمی کو ٹھہرایا— فوٹو: فہیم صدیقی
محکمہ صحت نے اسہال اور ہیضہ پھیلنے کی وجہ علاقے میں آلودہ پانی کی فراہمی کو ٹھہرایا— فوٹو: فہیم صدیقی

کراچی کے ضلع ملیر کے علاقے کی رہائشی خاتون گیسٹرو کے باعث جاں بحق ہوگئی جب کہ شہر بھر میں سیکڑوں لوگ انفیکشن کی وجہ سے گزشتہ چند روز کے دوران بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ صورتحال بنیادی طور پر غیر معیاری خوراک اور آلودہ پانی کے استعمال کے ساتھ ساتھ اس مضر صحت صورتحال کی وجہ سے پیدا ہوئی جو عیدالاضحی کے دوران شہر میں جانوروں کے ذبح ہونے کے فوری بعد پیدا ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے کے دوران 4200 سے زائد مریض جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی اور انڈس ہسپتال جاپہنچے جبکہ ضلع ملیر کے ایک علاقے میں گیسٹرو ایک وبا کی صورت اختیار کرتی نظر آتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شیدی گوٹھ ملیر کی رہائشی 40 سال سے کم عمر کی خاتون مبینہ طور پر گیسٹرو کے باعث انتقال کر گئی، گزشتہ چند روز کے دوران مریضوں کی بڑی تعداد لوز موشن اور الٹی کی شکایت کے ساتھ میمن گوٹھ ہسپتال جاپہنچی۔

محکمہ صحت نے آلودہ پانی کو وبا کی وجہ قرار دے دیا

محکمہ صحت سندھ کے ترجمان مہر خورشید نے موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہسپتال لائی گئی خاتون ذیابیطس کی مریضہ بھی تھی۔

محکمہ صحت نے اسہال اور ہیضہ پھیلنے کی وجہ علاقے میں آلودہ پانی کی فراہمی کو ٹھہرایا۔

مہر خورشید نے کہا کہ محکمہ صحت نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں میڈیکل کیمپ لگانا، پانی کے نمونے جمع کرنا اور اس سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا شامل ہیں۔

شہر کے باقی حصوں میں رپورٹ ہونے والے گیسٹرو اینٹرائٹس کے کیسز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا مقامی حکومت کا کام ہے، محکمہ صحت سندھ میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔

سینئر جنرل فزیشن ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے پیر کے روز کیماڑی میں واقع اپنے کلینک میں گیسٹرو اینٹرائٹس کے 13 مریضوں کا معائنہ کیا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فضلے کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا اور عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو حفظان صحت اور کھانے کو صحیح طریقے سے پکانے کے بارے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے، اسہال اور الٹی کے ساتھ معدے کی سوزش پانی کی شدید کمی کا سبب بن سکتی ہے جو جان لیوا ہو سکتی ہے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر کلب حسین نے کہا کہ اگرچہ اب کیسز کم ہو چکے ہیں لیکن اب بھی الٹی، اسہال اور پیٹ درد کی شکایات کے ساتھ مریض ہسپتال آرہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں