فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے 90 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2023
نیپرا نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کی منظوری دی — فائل فوٹو: اے پی پی
نیپرا نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کی منظوری دی — فائل فوٹو: اے پی پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے 90 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کرنے کی منظوری دے دی-

ڈسکوز اور کے الیکٹرک کی درخواست پر مئی 2023 کے لیے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز میں اضافے کے حوالے سے علیحدہ علیحدہ عوامی سماعت چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی کی زیر سربراہی ہوئی۔

سماعت کے موقع پر نیپرا کی تکنیکی ٹیم کے رکن انجینئر رفیق احمد شیخ، لائسنسنگ ٹیم کے رکن انجینئر مقصود انور خان، تکنیکی اور فنانس ٹیم کے رکن مطہر ریاض رانا اور قانونی ٹیم کی رکن امینہ احمد بھی موجود تھیں۔

اس موقع پر مختلف ٹیرف ڈسٹری بیوشن ڈسکوز، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی، این ٹی ڈی سی/ این پی سی سی کے نمائندوں، کاروباری برادری، صحافیوں اور عوام بھی موجود تھے۔

کے الیکٹرک نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 1.45 روپے فی یونٹ جبکہ ڈسکوز نے 1.90 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔

سماعت کے بعد نیپرا نے ڈسکوز کے لیے 1.90 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی جس کی بدولت عوام سے جولائی کے مہینے میں 22.6 ارب روپے اضافی وصول کیے جا سکیں گے۔

اسی طرح کے الیکٹرک کی درخواست پر بھی 1.45 فی یونٹ اضافے کی منظورے دے دی گئی جس کی بدولت کمپنی کراچی کے عوام سے اضافی 2.6 ارب روپے وصول کر سکے گی۔

نیپرا کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ نوٹی فکیشن جلد جاری کردیا جائے گا۔

اس طرح بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں عوام سے مجموعی طور پر 25 ارب روپے سے زائد محض فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصول کریں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیول ایڈجسٹمنٹ کی موجودہ درخواستوں کی ایک اہم وجہ پن بجلی کی پیداوار کی نسبتاً کم دستیابی ہے (27 فیصد باسکٹ شیئر) اور اس کے نتیجے میں مجموعی طور پر بجلی کی فراہمی میں درآمدی ایل این جی پر مبنی پیداوار کے حصے میں اضافہ ہے جس کا پیداواری لحاظ سے 24.33 فیصد کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فرنس آئل پر مبنی بجلی کی پیداوار میں ایندھن کی لاگت مئی میں 23.24 روپے فی یونٹ رہی اور ایل این جی پر مبنی پیداوار کی فی یونٹ ایندھن کی لاگت 24.5 روپے سے کم تھی، تاہم حکام نے ایل این جی سے 24.33 فیصد کے مقابلے فرنس آئل پر مبنی پیداوار سے صرف 1.96 فیصد حصہ پیدا کی۔

حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے سبب ڈومیسٹک گیس سے بجلی کی پیداواری لاگت مئی میں بڑھ کر 12.45 روپے فی یونٹ ہو گئی جو دو ماہ قبل 10.07 روپے فی یونٹ تھی۔

فرنس آئل سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت تقریباً 23.24 روپے فی یونٹ رہی جو چند ماہ قبل 34 روپے فی یونٹ تھی، کوئلے پر مبنی بجلی کی پیداواری لاگت بھی ایک ماہ قبل 12.3 روپے کے مقابلے 10.5 روپے تک گر گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں