نئی نسل میں مقبول اداکار امیر گیلانی نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں شادی کرنے کے لیے کسی بھی خاتون کے زائد العمر یا طلاق یافتہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ سب سے اہم بات محبت ہوتی ہے۔

امیر گیلانی نے حال ہی میں ’فوچیا میگزین‘ کو انٹرویو کے دوران مختلف معاملات پر بات کرنے سمیت خود سے زائد العمر خاتون سے شادی کرنے جیسی باتوں پر بھی کھل کر گفتگو کی۔

اداکار نے مرد و خواتین کے درمیان تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ذاتی طور پر خواتین کی یہ بات پسند نہیں کہ وہ مرد حضرات کو اس وقت تنگ کرتی ہیں جب وہ دوستوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔

انہوں نے مثال دی کہ عام طور پر مرد حضرات جب دوستوں کے ساتھ ہوتے ہیں تب خواتین بار بار فون کرکے انہیں ڈسٹرب کردیتی ہیں اور انہیں ذاتی طور پر خواتین کی ایسی باتیں اچھی نہیں لگتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر خواتین اپنے ساتھی کی حفاظت کے پیش نظر انہیں بار بار فون کریں تو بات سمجھ آتی ہے البتہ باقی معاملات میں انہیں تنگ کرنا اچھی بات نہیں۔

شریک حیات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ ایسی خاتون سے شادی کرنا پسند کریں گے جو ان کی بہترین دوست ہو۔

انہوں نے کہا کہ وہ بیوی اور شوہر کے درمیان روایتی تعلقات پر یقین نہیں رکھتے، ان کی خواہش ہے کہ ان کی شریک حیات جو بھی ہو وہ شادی کے بعد بھی ویسی ہی رہیں جیسے وہ شادی سے قبل تھیں۔

امیر گیلانی کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد وہ شوہر ہونے کے ناطے اپنی بیوی کو زندگی تبدیل کرنے کا نہیں کہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شریک حیات کے لیے خاتون کا دوست ہونا ان کے لیے اہم ہے، ، تاہم وہ شریک حیات کے لیے خوبصورتی، شخصیت اور خدوخال کو بھی نظر میں رکھیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں امیر گیلانی نے کہا کہ مرد ہونے ناطے وہ لڑکیوں میں پہلی بات یہ نوٹ کرتے ہیں کہ وہ کس طرح مسکراتی ہیں۔

ان کے مطابق ساتھ ہی وہ بات بھی نوٹ کرتے ہیں کہ لڑکیوں کے دانت کیسے ہیں اور ساتھ ہی ان کی شخصیت، لباس اور خدوخال کو بھی دیکھا جاتا ہے۔

زائد العمر یا طلاق یافتہ خاتون سے شادی کرنے کے سوال پر اداکار نے کہا کہ ایسی خواتین سے شادی کرنے میں کوئی غلط یا بری بات نہیں۔

امیر گیلانی نے وضاحت کی کہ محبت کا عمر سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور یہ کہ طلاق یافتہ ہونے سے کسی کے کردار کو جانچنے کا پیمانہ نہیں اور نہ ہی زائد العمر ہونا کوئی خرابی ہے۔

ان کے مطابق طلاق یافتہ اور زائد العمر خواتین سے شادی کی جا سکتی ہے، اس میں کوئی خرابی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ طلاق غلط بات ہے، ہر کوئی دعا کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ ایسا نہ ہو لیکن اگر کسی کی شادی نہیں چل رہی تو طلاق لینے میں کوئی برائی نہیں اور یہ کہ پھر دوسری شادی کرنا بھی غلط بات نہیں۔

امیر گیلانی نے مثال دی کہ ان کے خاندان کے متعدد افراد ایسے ہیں جن کی پہلی شادیاں ناکام ہوئیں اور انہوں نے طلاق کے بعد دوسری شادیاں کیں۔

اداکار نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں ہونا چاہئیے کہ وہ کسی کے طلاق یافتہ ہونے پر اس کے کردار پر بات کرے اور ان کے خیال میں طلاق یافتہ خاتون سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں