پاکستان اسٹاک ایکسچینج 21 ماہ بعد 47 ہزار پوائنٹس عبور کرگیا

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2023
محمد سہیل نے بتایا کہ تین سال کے وقفے کے بعد رواں مہینے انڈیکس میں 13 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
محمد سہیل نے بتایا کہ تین سال کے وقفے کے بعد رواں مہینے انڈیکس میں 13 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک 100-انڈیکس تقریبآ 400 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 21 ماہ بعد 47 ہزار پوائنٹس عبور کرگیا۔

اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری دن کے اختتام پر 47 ہزار 76.99 پوائنٹس پر بند ہوا اور دن کے شروع میں ہونے والے اضافے میں کمی دیکھی گئی اور مجموعی طور پر 394.4 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

اس سے قبل تقریباً 12 بج کر 32 منٹ پر کے ایس ای 100-انڈیکس 422 پوائنٹس یا 0.9 فیصد اضافے کے بعد 47 ہزار 105 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 46 ہزار 682 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

عارف حبیب کارپوریشن کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 21 مہینے بعد 47 ہزار کی سطح عبور کر گیا، آخری بار اسٹاک ایکسچینج 8 نومبر 2021 کو اس سطح پر پہنچا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے بتایا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بحالی کا عمل جاری ہے، آج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس47 ہزار کی حد عبور کر گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تین سال کے وقفے کے بعد رواں مہینے انڈیکس میں 13 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے، جس کی وجہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ اور دوست ممالک سے ڈالرز کی آمد ہے۔

محمد سہیل نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ ہموار طریقے سے اقتدار کو نئی حکومت کو منتقل کرنے کی توقعات کے سبب بھی سرمایہ کاروں کا اعتماد بہتر ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ 21 جولائی کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک 100-انڈیکس 500 سے زائد پوائنٹس اضافے کے ساتھ 46 ہزار پوائنٹس عبور کرگیا تھا تاہم دن کے اختتام پر 45 ہزار 921 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

اسی طرح 3 جولائی کو آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) کا معاہدہ ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک سیشن میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کا تاریخی اضافہ ہوا تھا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2446 پوائنٹس یا 5.90 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا تھا، جس کے بعد یہ 43 ہزار 899 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی تھی، جس کے بعد اگلے روز پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط موصول ہو گئی تھی۔

اس سے قبل سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے بھی ایک ارب ڈالر ملے تھے۔

21 جولائی کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریباً دوگنا اضافے کے بعد 14 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کو 4.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8.7 ارب ڈالر اور مجموعی طور پر پاکستان کے ذخائر 14.07 ارب ڈالر ہوگئے تھے۔

اسی طرح 18 جولائی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کل 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، کل پھر چین کے ایگزم بینک نے 60 کروڑ ڈالر رول اوور کیے ہیں۔

آج بھی اسحٰق ڈار نے بتایا کہ چینی بینک نے دو سال کے لیے پاکستان کا 2.4 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں