بیجنگ: شمالی چین میں تباہ کُن بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 78 ہوگئی

12 اگست 2023
سمندری طوفان خانون کے باعث مزید تیز بارشیں متوقع ہیں—فوٹو: رائٹرز
سمندری طوفان خانون کے باعث مزید تیز بارشیں متوقع ہیں—فوٹو: رائٹرز

شمالی چین میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد 78 ہوگئی جبکہ متعلقہ حکام نے مزید سیلاب اور ملک کی جانب آتے ہوئے سمندری طوفان کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیرملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق سرکاری میڈیا نے گزشتہ روز بتایا کہ چین کے شمالی صوبے ہیبی میں سیلاب کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 29 ہوگئی جبکہ سمندری طوفان ڈوکسوری جس نے مین لینڈ چین کو دو ہفتے قبل نشانہ بنایا تھا، اپنے ساتھ شدید ترین بارشوں کا سلسلہ لایا ہے جس سے بارشوں کا 140 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

ہفتے کے آخر میں ایک اور طوفان خانون قریب آنے کی وجہ سے امدادی کارکنوں کی جانب سے سیلاب سے لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔

یہ سیلاب گرمی کی تاریخی لہر کے بعد آیا جس پر سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے اس طرح کے انتہائی موسمی واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

چینی دارالحکومت بیجنگ سے متصل صوبہ ہیبی کے کچھ حصوں کی سڑکیں بدھ کے روز بھی کیچڑ سے بھری ہوئی تھیں، جبکہ رہائشی پانی سے سامان نکالنے اور تباہ شدہ گھروں کو صاف کرنے میں مصروف تھے۔

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے بتایا کہ جمعرات تک صوبے بھر میں بارشوں سے 29 افراد ہلاک ہوچکے تھے جن میں 6 لاپتا افراد میں شامل تھے جبکہ 16 افراد تاحال لاپتا ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ سمندری طوفان خانون کے چین کے قریب آنے کی وجہ سے ہفتے کے آخر میں ایک بار پھر شدید بارشیں متوقع ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا نے سیلاب سے ہونے والے بھاری نقصان کو کم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کو سراہا ہے جس کی کوریج باہمی امداد کی کہانیوں پر مرکوز ہے جو ریسکیو کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔

# # پاکستان کا اظہارِ افسوس

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان چین میں سیلاب کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر غمزدہ ہے اور مشکل کی گھڑی میں چین کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ چین میں سیلاب کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے بارے میں جان کر ہمیں بہت دکھ ہوا ہے، ہماری ہمدردیاں متاثرین اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں پاکستان چین کو ہر ممکن مدد اور انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، ہمیں یقین ہے کہ چینی قیادت اور چینی عوام کے پختہ ارادے اور یقین کی وجہ سے وہ جلد ہی اس عارضی مشکل پر قابو پالیں گے۔

ترجمان دفترِ خاجہ نے کہا کہ چین کی طرح پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلی کے ان منفی اثرات کا سامنا کر رہا ہے جو گرمی کی لہروں، طوفانی بارشوں اور سیلاب کی شکل میں ظاہر ہو رہی ہیں۔

مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان، چین کے ساتھ مل کر کام کرنے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور روک تھام کے لیے متعلقہ صلاحیت کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تیار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں