مقبول اداکارہ حریم فاروق نے انکشاف کیا ہے کہ جب انہوں نے شوبز میں آنے کا فیصلہ کیا تو انہیں والدین کے بجائے دوسرے افراد نے بہت کچھ سنایا اور یہ تک کہا کہ جس پروفیشن میں جا رہی ہیں وہاں عزت نہیں ہوتی۔

حریم فاروق طویل عرصے بعد چھوٹی اسکرین پر واپسی ہوئی ہے، ان کے ڈرامے ’22 قدم‘ کو کافی سراہا جا رہا ہے، جس میں انہوں نے ایک کرکٹر کا کردار ادا کیا ہے۔

ڈرامے کے کردار سمیت دیگر معاملات پر بات کرتے ہوئے حریم فاروق نے ’بی بی سی اردو‘ کو بتایا کہ انہوں نے ’22 قدم‘ میں کرکٹر کا کردار ادا کرنے کے لیے دو ماہ تک تربیت بھی لی۔

ان کے مطابق تربیت کے دورا انہیں بیٹنگ میں مشکلات ہوئیں، تاہم انہوں نے اچھے طرح باؤلنگ کرانا سیکھ لیا تھا۔

حریم فاروق نے بتایا کہ ٹریننگ کے دوران ایک دن انہوں نے مسلسل 100 گیندیں کرنے کا عزم کیا لیکن 90 گیندیں کروانے تک ان کی کمر میں درد ہوگیا، اس باوجود انہوں نے اپنا ٹارگٹ پورا کیا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا ٹارگٹ تو پورا کرلیا لیکن اگلے دن کے پورے جسم میں درد پھیل گیا اور ان کی ایک ٹانگ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، جس سے وہ کچھ وقت کے لیے بہت ڈر گئی تھیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’22 قدم‘ میں انہوں نے خاتون کرکٹر کا کردار اپنی ذات کو دیکھ کر پسند کیا، کیوں کہ وہ خود بھی ایسی ہی بننا چاہتی تھیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ شائقین کی جانب سے ان کے کردار کو کافی سراہا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

ڈرامے میں وہاج علی کی جانب سے ساتھ میں کام کرنے پر انہوں نے اداکار کی تعریفیں کیں اور کہا کہ انہوں نے ایک بار بھی یہ طعنہ نہیں دیا کہ ڈرامے میں خاتون کا کردار مرکزی ہے۔

فیلڈ میں آتے وقت مشکلات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر حریم فاروق نے کہا کہ انہیں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ جب انہوں نے لوگوں کو بتایا کہ وہ اداکارہ بننا چاہتی ہیں تو سب حیران رہ گئے اور انہوں نے طرح طرح کے سوالات کرنا شروع کردیے لیکن ان کے والدین راضی ہوگئے، جس پر انہوں نے کسی اور کی کوئی پرواہ نہیں کی۔

حریم فاروق کے مطابق انہیں یہ تک کہا گیا کہ وہ جس پروفیشن میں جانا چاہتی ہیں، وہ اچھا نہیں ہے، وہ لوگوں کی عزت نہیں کی جاتی۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے لوگوں کی باتوں پر توجہ نہ دی، کیوں کہ عزت دینے والا خدا ہوتا ہے، لوگ کون ہوتے ہیں عزت دینے والے۔

حریم فاروق کے مطابق معاشرے میں لوگوں نے عزت کو خواتین سے جوڑ دیا ہے اور خواتین کے لیے ہی ہر فیلڈ میں عزت کی بات کی جاتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں