پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث بیروزگاری بڑھنے کا خدشہ

اپ ڈیٹ 17 اگست 2023
تاجر رہنما نے کہا کہ صنعت و تجارت  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے فی لیٹر اضافہ برداشت نہیں کر سکتیں—فوٹو:اے ایف پی
تاجر رہنما نے کہا کہ صنعت و تجارت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے فی لیٹر اضافہ برداشت نہیں کر سکتیں—فوٹو:اے ایف پی

نگران حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کاروباری رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اس فیصلے سے 50 فیصد صنعتی یونٹس بند ہوجائیں گے اور بڑے پیمانے پر بے روزگاری بڑھے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے نرخوں میں تقریباً 10 روپے فی یونٹ اضافے کے دوران پہلے ہی اپنی بقا کی جدوجہد کرنے والی صنعت و تجارت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے فی لیٹر اضافہ برداشت نہیں کر سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ موجودہ مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا دے گا، اس سے بنیادی اشیائے ضرویہ اور اشیا سازی کے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر سلیمان چاولہ نے کہا کہ چیمبر نے بارہا گزشتہ مخلوط حکومت سے آئل کارگو کی ہینڈلنگ، ریفائننگ پروسس میں ایڈجسٹمنٹ اور روسی خام تیل کی درآمد سے متعلق ٹرانزیکشنل پروسیجر جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے کہا۔

انہوں نے کہا کہ تیل کی عالمی منڈیوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ ہے، عالمی معیشت میں سست روی کی وجہ سے عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ کچھ عرصے تک کم رہے گی، قومی معیشت کی غیرمعمولی سست روی کی وجہ سے درآمدی خام تیل کی مقامہ طلب بھی ایک لاکھ 50 ہزار بیرل یومیہ سے تجاوز نہیں کرے گی۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ معاشی استحکام کے حصول کے لیے شرح مبادلہ میں ہر قسم کی چھیڑ چھاڑ ختم کرتے ہوئے بنیادی شرح سود، پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ نہ کیا جائے۔

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد طارق یوسف نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تازہ اضافے سے صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 50 فیصد صنعتی یونٹ پہلے ہی کام بند کر چکے جب کہ باقی بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ بجلی ٹیرف میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے باقی 50 فیصد صنعتیں بھی بند ہو جائیں گی، انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں کو کم کرے۔

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر فراز الرحمٰن نے کہا کہ ایندھن کی بڑھتی قیمتوں سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگا اور معاشرے کے پسماندہ طبقات سخت متاثر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے نتیجے میں سامان کی نقل و حمل کے اخراجات بڑھیں گے، اس سے ان صنعتوں پر منفی اثر پڑے گا جو کارگو شپنگ اور فریٹ سروسز پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ قابل تجدید توانائی کے اقدامات کے نفاذ کو ترجیح دے۔

پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے سی ای او احسان ملک نے کہا کہ ایک عارضی حکومت سے مہنگائی، قدر میں کمی، لیٹر آف کریڈٹ اوپننگ، یوٹیلیٹی ٹیرف وغیرہ کے فوری چیلنجز سے نمٹنے کی توقع رکھنا غیر حقیقی ہے، یہ چیلنجز ان بنیادی خامیوں کا نتیجہ ہیں جو ہماری معیشت میں برسوں سے موجود ہیں۔

سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر ریاض الدین نے کہا کہ نگراں حکومت کا مینڈیٹ اسے اپنی مختصر مدت میں اصلاحات کا راستہ اختیار کرنے یا اسٹرکچرل تبدیلیاں کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے زرعی آمدنی، رئیل اسٹیٹ اور تجارت کو ٹیکس کے دائرے میں لاتے ہوئے صنعت پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے پر بھی زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں