ڈی ویلیئرز نے ورلڈ کپ کی چار سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی

18 اگست 2023
ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال بھارت کے 9 شہروں میں 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک کھیلا جائے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی
ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال بھارت کے 9 شہروں میں 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک کھیلا جائے گا— فائل فوٹو: اے ایف پی

جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ورلڈ کپ 2023 کے لیے اپنی 4 سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کی ہے اور ان کی اس فہرست میں حیران کن طور پر پاکستان شامل نہیں ہے۔

اپنے یو ٹیوب چینل پر سابق اسٹار کرکٹر نے رواں سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں ممکنہ طور پر سیمی فائنل کھیلنے والی چار ٹیموں کی پیش گوئی کی۔

انہوں نے پیش گوئی کی کہ اس سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور بھارت کی ٹیمیں شامل ہیں۔

سابق جنوبی افریقی کپتان نے کہا کہ میں نے اپنی فہرست میں تین غیر ایشیائی ٹیموں کو شامل کیا ہے جو رسکی ہے تاہم میں اس پر قائم رہوں گا، میرے خیال میں بھارت کی وکٹیں اچھی ہوں گی اور فائنل میں بھارت اور انگلینڈ کی ٹیمیں پہنچ سکتی ہیں۔

ڈی ویلیئرز نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران میرا خیال ہے کہ ہمیں خراب وکٹیں دیکھنے کو نہیں ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم ہوم گراؤنڈ اور کراؤڈ کا ایڈوانٹج حاصل کرکے ورلڈ کپ جیت کر تاریخ رقم کر سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کے بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کے کافی امکانات ہیں تاہم میں جنوبی افریقہ کے ساتھ جاؤں گا کیونکہ پروٹیز ٹیم ناتجربہ کار مگر بہت اچھی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ میں سارا دباؤ میزبان بھارت پر ہوگا اور پاکستان ٹیم کو بھارت کو اس کی سرزمین پر ہرانا ہے۔

اپنے ایک انٹرویو کے دوران راولپنڈی ایکسپریس نے بھارتی کرکٹ مداحوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فاسٹ باؤلرز شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کو بھارت جا کر کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیمز میں بھارتی شائقین کے سامنے کھیل کر لطف اندوز ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مداح ان کے لیے تالیاں بجائیں گے اور اگر وہ نہیں بھی بجاتے تو وہ تعریف ضرور کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم پر ان کے میڈیا کا بہت دباؤ ہوتا ہے، وہ اپنے ملک کو ہارتا نہیں دیکھ سکتے جس سے بھارت پر زبردست دباؤ پڑتا ہے۔

دنیا کے تیز ترین سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ہمارے تمام لڑکوں کو جان لڑا کر کھیلنے کی ضرورت ہے، انہیں بھارت کو اس کی سرزمین پر شکست دینی چاہیے اور وہ ایسا ضرور کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ رواں سال بھارت کے 9 شہروں میں 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک کھیلا جائے گا جہاں افتتاحی میچ میں 2019 ورلڈ کپ کی فائنلسٹ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔

ٹورنامنٹ میں کُل 10 ٹیمیں شرکت کریں گی اور ہر ٹیم 2019 کے فارمیٹ کی طرح راؤنڈ روبن کی طرز پر 9 میچز کھیلے گی اور سب سے زیادہ پوائنٹس کی حامل چار ٹیمیں سیمی فائنل میں مدمقابل ہوں گی۔

ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل تمام ٹیمیں حیدرآباد، تھیرووناتھاپورم اور گوہاٹی میں وارم اَپ میچز کھیلیں گی۔

پاکستان کی ٹیم ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف حیدرآباد میں کھیلے گی جبکہ دوسرا میچ بھی اسی مقام پر سری لنکا کے خلاف 10 اکتوبر کو شیڈول ہے۔

14 اکتوبر کو دنیا کا سب سے بڑا احمد آباد کا نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے کی میزبانی کرے گا جس کے بعد قومی ٹیم کو 20 اکتوبر کو بنگلورو میں آسٹریلیا کا چیلنج درپیش ہوگا۔

گرین شرٹس کا اگلا امتحان 23 اکتوبر کو چنائی میں افغانستان کے خلاف ہوگا جس کے بعد 27 اکتوبر کو پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔

ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم ساتواں میچ بنگلہ دیش کے خلاف 31 اکتوبر کو کھیلے گی اور 4 نومبر کو بنگلورو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کی میزبانی کرے گا۔

قومی ٹیم اپنا آخری راؤنڈ میچ 11 نومبر کو دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی۔

ٹورنامنٹ کا پہلا سیمی فائنل 15 نومبر کو ممبئی اور دوسرا سیمی فائنل 16 نومبر کو کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔

ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کی طرح فائنل کی میزبانی بھی سوا لاکھ سے زائد آبادی کا حامل احمد آباد کا نریندر مودی اسٹیڈیم کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں