کیمبرج انٹرنیشنل کا مئی میں منسوخ کیے گئے اے لیول کے امتحانات دوبارہ لینے کا اعلان

اپ ڈیٹ 19 اگست 2023
طلبہ نے اے لیول امتحانات کے نتائج پر احتجاج کیا تھا— فوٹو: محمد عاصم
طلبہ نے اے لیول امتحانات کے نتائج پر احتجاج کیا تھا— فوٹو: محمد عاصم

کیمبرج انٹرنیشنل نے کہا کہ رواں برس مئی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ملک گیر احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیے گئے اے لیول کے امتحانات بغیر کسی اضافی فیس کے دوبارہ لیے جائیں گے۔

اے لیول کے طلبہ کی جانب سے اپنے نتائج کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد انتظامیہ نے امتحانات دوبارہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

کیمبرج انٹرنیشنل کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان عظمیٰ یوسف نے امتحانات دوبارہ لینے کی تصدیق کرتے ہوئے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ صرف ان طلبہ کے امتحانات لیے جائیں گے جن کے امتحانات 10، 11 اور 12 مئی کو منسوخ کر دیے گئے تھے اور وہ نومبر میں دوبارہ کسی اضافی فیس کے امتحانات دے سکتے ہیں۔

عظمیٰ یوسف نے مزید کہا کہ کیمبرج نے یہ فیصلہ طلبہ کی غیر تسلی بخش نتائج کے حوالے سے شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔

یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے 45 ہزار پاکستانی طلبہ کے کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامینیشن کے اے ایس اور اے لیول کے نتائج آنے کے بعد کیا گیا کیونکہ طلبہ اپنے ان نتائج سے انتہائی ناخوش تھے جس میں بہت کم طلبہ کے اے اور بی گریڈ آئے جبکہ اکثر کے نتائج میں سی، ڈی، ای اور یو گریڈ کی بھرمار تھی۔

یاد رہے کہ مئی میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی پہلی گرفتاری کے بعد ہونے والے مظاہروں کی وجہ سے تین دنوں تک امتحانات منسوخ کردیے گئے تھے اور بعدازاں کیمبرج انٹرنیشنل ایگزام نے ان امتحانات میں شریک طلبہ کو ایک اندازے سے گریڈ دیے تھے۔

اس تمام صورتحال پر مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم نواز نے کیمبرج انٹرنیشنل ایگزام سے اس سال کے گریڈنگ سسٹم پر نظرثانی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے بھی اپیل کی تھی کہ وہ طلبہ کے لیے داخلے کے معیار پر نظر ثانی کرے۔

تازہ ترین پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب وزارت تعلیم میں عظمیٰ یوسف اور پرائیویٹ اسکولوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات ہوئی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X(سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ منسٹری کے سیکریٹری نے اعلان کیا کہ اکتوبر/نومبر میں کیمبرج کی جانب سے دوبارہ امتحان کا انعقاد کیا جائے گا اور طلبہ ان مضامین کے امتحانات دے سکیں گے جو وہ مئی میں امن و امان کی خراب صورت حال کی وجہ سے نہیں دے سکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کیمبرج ان امتحانات کی کوئی فیس نہیں لے گا اور برٹش کونسل لاجسٹکس کی کم لاگت کا منصوبہ فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہر طالب علم کے معاملے کی انفرادی سطح پر دوبارہ تشخیص کی جائے گی کیونکہ اسکول کے تشخیص شدہ گریڈز اور کیمبرج کے تشخیص کردہ گریڈز کے درمیان بہت زیادہ فرق دیکھا گیا ہے۔

سیکریٹری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسکول گریڈز کی دوبارہ تشخیص کے لیے کیمبرڈیج کو درخواستیں جمع کروائیں گے اور ان درخواستوں کا 80 فیصد خرچ برداشت کریں گے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان درخواستوں کی 20 فیصد لاگت والدین برداشت کریں گے اور اگر اس طرح دوبارہ تشخیص کے نتیجے میں گریڈز کو تبدیل کیا جاتا ہے، تو پوری فیس واپس کر دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت تعلیم معروف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ ملاقاتیں بھی کرے گی تاکہ ان کے داخلوں کے حوالے سے امور میں کچھ نرمی لائی جا سکے اور اسی طرح کے اقدامات کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطہ کیا جا سکے۔

سیکریٹری نے مزید کہا کہ منسٹری آف فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ میں پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے تحت حل نہ ہونے والی شکایات پر نظر رکھنے کے لیے شکایات کے ازالے کا ایک طریقہ کار بھی قائم کیا جا رہا ہے۔


تصحیح: اس خبر کے پرانے ورژن میں بتایا گیا تھا کہ یہ بیان برٹش کونسل نے جاری کیا، تاہم یہ بیان کیمبرج انٹرنیشنل نے جاری کیا تھا، ادارہ غلطی پر معذرت خواہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں