مشعال ملک کی بطور معاون خصوصی تعیناتی سے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا اظہارِ لاتعلقی

اپ ڈیٹ 21 اگست 2023
مشعال ملک کو انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کا قلمدان سونپا گیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
مشعال ملک کو انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کا قلمدان سونپا گیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

بھارت کی قید میں موجود حریت پسند کشمیری رہنما یٰسین ملک کی سربراہی میں قائم تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جموں کشمیر لبریشن فرنٹ) نے اعلان کیا ہے کہ تنظیم یا یٰسین ملک کا اُن کی اہلیہ مشعال حسین ملک کی بطور معاون خصوصی نگران وزیر اعظم تعیناتی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشعال حسین ملک نے 2009 میں اپنے دورہ پاکستان کے دوران یٰسین ملک سے شادی کی تھی، حال ہی میں انہیں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی کابینہ میں 5 معاونین خصوصی میں سے ایک کے طور پر شامل کیا گیا ہے، انہیں انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کا قلمدان سونپا گیا ہے۔

اس تعیناتی کو بھارتی میڈیا میں خوب کوریج ملی، سوشل میڈیا پر بھی مختلف ردعمل سامنے آئے اور بھارتی جیل میں قید ان کے شوہر یسٰین ملک کی حفاظت کے حوالے سے خدشات بھی ظاہر کیے گئے۔

راولپنڈی میں قائم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے قائم مقام چیئرمین راجا حق نواز نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی شہری مشعال حسین ملک جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی رکن نہیں ہیں، اُن کے کسی بیان یا عمل کو تنظیم سے منسوب نہیں کیا جا سکتا، نہ ہی انہوں نے خود کبھی ایسا کوئی دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے چیئرمین کی شریک حیات کے طور پر وہ ہمارے لیے قابل احترام ہیں، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ساتھ پوری کشمیری قوم کی طرح یٰسین ملک کا خاندان بھی ان کے بھارت کے ہاتھوں استحصال پر فکرمند ہے۔

راجا حق نواز نے بتایا کہ عالمی سطح پر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے حامی جائز سیاسی اور سفارتی ذرائع سے یٰسین ملک کی وکالت کر رہے ہیں۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے یٰسین ملک کی پرامن، غیر مذہبی، غیر انتہا پسندانہ اور عدم تشدد پر مبنی جدوجہد کی تعریف کی اور انہیں حقیقی تحریک آزادی کا قومی ترجمان قرار دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں