جے آئی ٹی کا بشریٰ بی بی کی 2 مبینہ آڈیوز کے فرانزک ٹیسٹ کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 23 اگست 2023
بشریٰ بی بی نے آڈیوز میں سنائی دی جانے والی آواز اپنی ہونے کی تردید کی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
بشریٰ بی بی نے آڈیوز میں سنائی دی جانے والی آواز اپنی ہونے کی تردید کی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف درج توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کرنے والی اسلام آباد پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے بشریٰ بی بی کی 2 مبینہ آڈیوز کے فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی کی جانب سے ان دونوں آڈیوز کے مستند ہونے کی تردید کی جا چکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے بشریٰ بی بی تھانہ کوہسار میں درج توشہ خانہ کیس میں طلب کیے جانے کے بعد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں، تفتیش کے دوران تفتیش کاروں نے 2 آڈیوز چلائیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔

ایک آڈیو میں وہ مبینہ طور پر توشہ خانہ سے بنی گالہ ہاؤس آنے والی اشیا کی تصاویر لینے پر کسی کو ڈانٹتی ہوئی سنائی دی گئیں، دوسری آڈیو میں وہ وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری سے توشہ خانہ کی گھڑی کے بارے میں بات کرتی سنی گئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی سے اس شخص کی شناخت کرنے کو کہا گیا جسے وہ تصاویر لینے پر ڈانٹ رہی تھیں۔

تاہم بشریٰ بی بی نے آڈیوز میں سنائی دی جانے والی آواز اپنی ہونے کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ یہ آڈیوز جعلی ہیں اور انہوں نے کبھی کسی سے ایسی بات نہیں کہی، ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے انکار کے بعد جے آئی ٹی نے ان آوازوں کی شناخت کے لیے دونوں آڈیوز کے فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

فرح گوگی کے ساتھ اپنے تعلق سے متعلق سوال کے جواب میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ ان سے گزشتہ 18 سے 20 سال سے واقف ہیں، انہوں نے جے آئی ٹی کو مزید بتایا کہ بنی گالہ اور وزیراعظم ہاؤس پر سیکیورٹی عملہ تعینات ہے اور ان کے پاس وہاں آنے والے مہمانوں اور لائی گئی اشیا کا ریکارڈ موجود ہے جسے چیک کیا جا سکتا ہے۔

گزشتہ ہفتے جی-الیون کے پولیس آفس میں ہونے والی تفتیش کے دوران جے آئی ٹی نے ان سے درجنوں سوالات کیے اور پوچھ گچھ کی، تاہم وہ مسلسل تردید کرتی رہیں اور دعویٰ کیا کہ تمام الزامات بےبنیاد ہیں۔

ان سے سوال کیا گیا کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم کے ساتھ کتنے غیر ملکی دورے، بالخصوص سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے دورے کیے؟ انہیں اور ان کے اہل خانہ کو وہاں سے کتنے اور کس قسم کے تحائف ملے اور کیا انہوں نے یہ تحفے توشہ خانہ میں جمع کروائے یا اپنے پاس رکھے؟

ان سے مزید استفسار کیا گیا کہ توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کے لیے کتنی رقم ادا کی گئی اور انہوں نے یا عمران خان نے توشہ خانہ سے کم قیمت پر خریدی گئی گھڑی کی ادائیگی کیسے کی؟

تبصرے (0) بند ہیں