آرمی چیف کی جانب سے زرتبادلہ کی شرح میں شفافیت کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائے جانے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز 390 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے مطابق انڈیکس 394.77 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور 45 ہزار 70.42 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس سے قبل 100 انڈیکس صبح 11 بجے 45 ہزار 730 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا جبکہ کاروباری ہفتے کے آخری روز انڈیکس 45 ہزار 312 پوائنٹس پر بند ہوا تھا تاہم صبح 0.92 فیصد یا 417 پوائنٹس زیادہ تک پہنچ گیا تھا۔

عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ کے تجزیہ کار احسن محنتی نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کی وجہ ڈالر کے نرخ میں شفافیت سے متعلق آرمی چیف کی یقین دہانی اور ایکسچینج کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے متعلق بیان کو قرار دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف نے لاہور کور ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ ایک اجلاس میں تاجر برادری سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ منی ایکسچینج کو ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے گا، ڈالر کے تبادلے اور انٹربینک ریٹ میں شفافیت کو فروغ دیا جائے گا۔

جنرل عاصم منیر نے کاروباری برادری کو منی ایکسچینج کو ٹیکس کے دائرے میں لانے اور ڈالر کے تبادلے اور انٹربینک ریٹ میں شفافیت کو فروغ دینے کی یقین دہانی کرائی۔

احسن محنتی نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے رواں ہفتے پاکستان کے ممکنہ دورے کے دوران خصوصی سرمایہ کاری کونسل میں ممکنہ سرمایہ کاری کے امکانات کے باعث بھی مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔

اس کے علاوہ انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس آہستہ آہستہ اپنے نقصانات کو پورا کر رہا ہے جب کہ حکام نے معیشت، خاص طور پر غیر ملکی براہ راست انڈیکس اور روپے پر اعتماد بڑھانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس حجم میں مزید اضافے کی ضرورت ہے اور ایک محتاط مؤقف اب بھی ممکن ہے کہ یہ محتاط رویہ اس وقت تک برقرار رہے جب تک کہ مزید وضاحت سامنے نہ آجائے۔

فرسٹ نیشنل ایکویٹی کے سی ای او علی ملک نے بھی مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کی وجہ آرمی چیف کی کراچی اور لاہور میں تاجروں سے ملاقاتوں کو قرار دیا۔

انہوں نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ آرمی چیف نے یقین دلایا کہ اس وقت تمام تر توجہ معیشت پر ہے اور ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جو آنے والے دنوں میں سامنے آئیں گے۔

علی ملک نے مزید کہا کہ جنرل عاصم منیر نے زراعت اور کان کنی کے شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے پر زور دیا اور اسمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام یقین دہانیوں نے سرمایہ کاروں میں مثبت سوچ اور اعتماد پیدا کیا ہے، آپ آج کے اضافے کو کورس کریکشن کہہ سکتے ہیں اور امید ہے کہ مارکیٹ مستحکم رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں