حکومت پنجاب چینی 140 روپے کلو خریدتی ہے تو ’نقصان کی تلافی‘ کی جائے، کسان اتحاد

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2023
خالد محمود کھوکھر کا کہنا تھا کہ پہلے اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ گنے کی قیمت کیوں کم مقرر کی گئی — فائل فوٹو
خالد محمود کھوکھر کا کہنا تھا کہ پہلے اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ گنے کی قیمت کیوں کم مقرر کی گئی — فائل فوٹو

پاکستان کسان اتحاد (پی کے آئی) نے حکومت پنجاب کی جانب سے مل مالکان سے 140 روپے فی کلو کے حساب سے چینی کی خریداری پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی کے آئی کے صدر خالد محمود کھوکھر نے بتایا کہ گزشتہ فصل کے لیے گنے کی کم از کم قیمت 300 روپے فی 40 کلو گرام مقرر کی گئی تھی اور وفاقی حکومت نے تخمینہ لگا کر چینی کی خوردہ قیمت 98 روپے 82 پیسے مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تاہم وہ حیران ہیں کہ حکومتِ پنجاب نے شوگر مل مالکان کو چینی کی قیمتوں میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے کی اجازت دی۔

ماڈل اور اتوار بازاروں میں رعایتی نرخوں پر چینی کی فروخت کے نگران وزیر اعلیٰ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کسان رہنما نے کہا کہ اگر شوگر ملوں کی انتظامیہ کی جانب سے زیادہ قیمت پر چینی فروخت کرنے کی اجازت دی جائے تو کسانوں کا یہ مطالبہ کرنا جائز ہے کہ سابقہ اثر کے ساتھ 40 فیصد اضافے کر کے گنے کے واجبات ادا کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گنے کے کاشتکار یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ انہیں پچھلی فصل کے لیے جو کم ریٹ ادا کیے گئے، اس کے نقصان کی تلافی مانگیں، جن کی مصنوعات کو زیادہ قیمت پر فروخت کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شوگر انڈسٹری کو اسٹیک ہولڈر خاص طور پر کسانوں سے مشاورت کیے بغیر ہی قیمت میں اضافے کی اجازت دی گئی، یہ کسانوں کے ساتھ ساتھ صارفین کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔

خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ کاشتکار ہونے کے ساتھ ہم چینی کے صارف بھی ہیں، لہٰذا حکومتِ پنجاب کا چینی کی قیمت 40 فیصد بڑھانے کا اچانک فیصلہ حیران کن اور قواعد و ضوابط کے خلاف ہے، مزید کہا کہ 140 روپے فی کلو قیمت کسانوں یا صارفین کے لیے نہیں بلکہ ملز مالکان کے لیے ریلیف ہے۔

پاکستان کسان اتحاد کے صدر نے گزشتہ سیزن کے لیے گنے کی قیمت کے غلط حساب لگانے پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پنجاب واقعی چینی کی قیمت میں 41 روپے فی کلو گرام سے زائد کا اضافہ کرنا چاہتی ہے، جس کی نوٹیفائیڈ 98 روپے 82 پیسے قیمت گنے کے فی 40 کلو گرام کے نرخ کی بنیاد پر رکھی گئی، تو پہلے اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ گنے کی قیمت کیوں کم مقرر کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں