الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وفاقی کابینہ میں سیاسی افراد کی شمولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس حوالے سے ہونے والے اعتراضات کی نشان دہی کی ہے۔

الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال نے نگران وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ کو خط میں وفاقی کابینہ میں سیاسی افراد کی شمولیت پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ ایسا تاثر جارہا ہے کہ نگران حکومت سابقہ حکومت کا تسلسل ہے اور ایک سیاسی جماعت کی جانب سے حالیہ پریس کانفرنس میں اس طرف نشان دہی کرائی گئی ہے۔

خط میں سیاسی جماعت کا نام لیے بغیر حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا کہ انہوں نے نگران حکومت پر الزام لگایا کہ وہ سابقہ سیاسی حکومت کی وراثت لے کر چل رہی ہے۔

اسپیشل سیکریٹری نے لکھا کہ کابینہ ارکان کا انتخاب ان افراد سے کیا جائے جن کی سیاسی وابستگی نہ ہو، اسی طرح سینیئر سول سرونٹس کو بھی اہم عہدوں پر تقرر کرتے ہوئے غیر جانب داری کے اصول کو مدنظر رکھا جائے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے خط میں مزید لکھا گیا کہ نگران حکومت کے اقدامات سے ان کی غیر جانب داری نظر آنی چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نگران وفاقی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے سابق بیوروکریٹ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری رہنے والے فواد حسن فواد کو عبوری کابینہ میں شامل کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد یہ کابینہ ارکان کی تعداد میں اضافہ ہوکر 26 تک جا پہنچی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیراعظم کی تجویز پر آئین کے آرٹیکل 224 (ون) (اے) کے تحت تقرری کی منظوری دی ہے۔

اس سے قبل ہفتے کو ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک کو نگران وفاقی وزیر مقرر کیا گیا تھا، صدر عارف علوی نے پیر کو ڈاکٹر مالک سے ان کے عہدے کا حلف لیا تھا۔

وفاقی کابینہ اس وقت 26 اراکین پر مشتمل ہے، جس میں 18 وزرا، تین مشیر اور 5 معاونین خصوصی برائے وزیراعظم ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں