’ویزے کے سبب تین بھارتی ایتھلیٹس کی ایشین گیمز میں عدم شرکت کا معاملہ دیکھ رہے ہیں‘

24 ستمبر 2023
بھارت کے تین ووشو فائٹرز کو اسٹیمپ کے بجائے اسٹیپل ویزے جاری کیے گئے تھے لیکن بھارت اسٹیپلڈ ویزا کو درست تسلیم نہیں کرتا — فوٹو: اے ایف پی
بھارت کے تین ووشو فائٹرز کو اسٹیمپ کے بجائے اسٹیپل ویزے جاری کیے گئے تھے لیکن بھارت اسٹیپلڈ ویزا کو درست تسلیم نہیں کرتا — فوٹو: اے ایف پی

اولمپک کونسل آف ایشیا کے قائم مقام صدر راجا رندھیر سنگھ نے کہا ہے کہ اولمپک کونسل آف ایشیا اور ایشین گیمز کے منتظمین ویزا کے مسئلے کی وجہ سے تین بھارتی ایتھلیٹس کی ایشین گیمز میں عدم شرکت کے معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق رندھیر سنگھ نے ایشین گیمز کی میزبانی کرنے والے شہر ہینگ ژو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اولمپک کونسل آف ایشیا کے ساتھ ساتھ منتظمین اور حکومت یقیناً اس معاملے پر غور کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ ایک سفارتی مسئلہ ہے تو ہم اس پر غور کر رہے ہیں اور ہم پرامید ہیں کہ اس سے کچھ اچھا نکلتا ہے یا نہیں۔

بھارتی ریاست اروناچل پردیش سے تعلق رکھنے والی 3 خواتین مارشل آرٹ فائٹرز کو ’ہینگ ژو ایشین گیمز آرگنائزنگ کمیٹی‘ نے کھیلوں کی تقریب میں حصہ لینے کی منظوری دے دی تھی، لیکن وہ تینوں اپنے ایکریڈیشن کارڈ ڈاؤن لوڈ نہیں کر سکیں جو چین میں داخلے کے لیے بطور ویزا استعمال ہوتے ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ ریاست اروناچل پردیش سے تعلق رکھنے والے تین ووشو فائٹرز کو اسٹیمپ کے بجائے اسٹیپل ویزے جاری کیے گئے تھے لیکن بھارت اسٹیپلڈ ویزا کو درست تسلیم نہیں کرتا۔

اولمپک کونسل آف ایشیا کی اخلاقی کمیٹی کے چیئرمین وی جیژونگ نے گزشتہ ہفتے صحافیوں کو بتایا تھا کہ چین نے کھلاڑیوں کو داخلہ دینے سے انکار نہیں کیا۔

کورے کاغذوں پر ویزا کے اجرا کے اس عمل کے ساتھ چین نے اروناچل پردیش پر بھارت کی خودمختاری پر سوال اٹھایا ہے کیونکہ یہ چین اور بھارت کی سرحد کے قریب ایک خطہ ہے جس پر چین کا دعویٰ ہے کہ یہ تبت کا حصہ ہے۔

بھارت نے چین کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اروناچل پردیش ہمیشہ سے بھارت کا حصہ رہا ہے۔

چین اور بھارت نے 1962 میں متنازع ہمالیہ کی سرحد پر جنگ لڑی تھی اور تب سے دونوں ملکوں کے درمیان چھوٹی موٹی جھڑپیں ہوتی رہی ہیں، 2020 میں سرحد پر ہونے والی ایک جھڑپ کی وجہ سے تعلقات خراب ہوگئے تھے جس میں 20 بھارتی اور چار چینی فوجی مارے گئے تھے۔

کووڈ-19 کی وجہ سے ایک سال کی تاخیر سے ہونے والے ایشین گیمز میں 45 ممالک کے تقریباً 12ہزار 400 کھلاڑی 40 کھیلوں کے مقابلوں میں 481 گولڈ میڈلز کے لیے مدمقابل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں