کے-الیکٹرک صارفین کیلئے ایک اور جھٹکا، بجلی فی یونٹ 4 روپے 46 پیسے مہنگی

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2023
اس اضافے کی اجازت وفاقی حکومت کی درخواست پر دی گئی ہے—فائل فوٹو: آن لائن
اس اضافے کی اجازت وفاقی حکومت کی درخواست پر دی گئی ہے—فائل فوٹو: آن لائن

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے گزشتہ روز کے-الیکٹرک صارفین کے لیے آئندہ 2 ماہ یعنی اکتوبر اور نومبر کے لیے بجلی کے نرخوں میں 4 روپے 46 پیسے فی یونٹ تک اضافے کی منظوری دے دی تاکہ وفاقی حکومت کی کے-الیکٹرک کو سبسڈی کی ادائیگیوں کو کم کیا جا سکے تاہم قانونی تقاضوں کی وجہ سے مزید 47 پیسے کا اضافہ روک دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب گزشتہ ہفتے ہی نیپرا نے کے-الیکٹرک صارفین کے لیے یکساں قومی ٹیرف میں اضافے کے طور پر ملک بھر میں آئندہ 6 ماہ یعنی اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 تک 3.28 روپے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دی تھی۔

لہٰذا عملی طور پر کے-الیکٹرک صارفین اکتوبر اور نومبر میں اپنے سلیب اور کیٹگری کے لحاظ سے 4.76 روپے اور 7.73 روپے فی یونٹ کے درمیان اضافی لاگت ادا کریں گے اور پھر دسمبر سے مارچ تک اوسطاً 3.28 روپے ادا کریں گے، اس اضافے کی اجازت وفاقی حکومت کی درخواست پر دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے لیے حکومت کو بھیجے گئے خط میں نیپرا نے کہا کہ اس نے مالی سال 23-2022 کی پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں صارفین کی مختلف کیٹگریز کے لیے 1.4874 روپے سے 4.4547 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ تک لاگو کیا جائے گا، جو فروری 2023 اور مارچ 2023 میں کھپت کی بنیاد پر کے-الیکٹرک صارفین سے بالترتیب اکتوبر اور نومبر 2023 کے مہینوں میں وصول کیے جائیں گے، تاہم اس کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔

تاہم، نیپرا نے گزشتہ سال کی دوسری اور تیسری سہ ماہی کے لیے مزید 47 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت نہیں دی کیونکہ وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کردہ پالیسی گائیڈ لائنز خاص طور پر ان سہ ماہیوں کا احاطہ نہیں کرتیں۔

حالانکہ نیپرا نے پہلے ہی ایک ڈرافٹ پالیسی گائیڈ لائن شیئر کی تھی کہ پاور ڈویژن کو وفاقی کابینہ سے منظوری ملنی چاہیے، یہ چارجز دیگر پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین سے پہلے ہی وصول کیے جا چکے ہیں۔

نیپرا کے خط کے مطابق رہائشی زمرے میں کے-الیکٹرک کے گھریلو صارفین کو پہلے 100 یونٹ (کلو واٹ فی گھنٹہ) سے 300 یونٹ تک ماہانہ 1.49 روپے فی یونٹ اضافی ادا کرنا ہوں گے، اس کے علاوہ 3.28 روپے فی یونٹ اضافی چارج مارچ 2024 تک لاگو رہیں گے۔

301 سے 700 یونٹ استعمال کرنے والے رہائشی صارفین کو آئندہ 2 ماہ میں 3.21 روپے فی یونٹ کے علاوہ 6 ماہ کے لیے 3.28 روپے فی یونٹ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، دیگر تمام کیٹیگریز کے صارفین کو 4.46 روپے کی اضافی لاگت ادا کرنی پڑے گی، جو 6 ماہ تک 3.28 روپے فی یونٹ کے علاوہ ہے۔

پاور ڈویژن نے سابق واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کے ساتھ یکسانیت کے بیک لاگ کو ختم کرنے کے لیے کے-الیکٹرک کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے 3 علیحدہ علیحدہ سیٹ مانگے تھے تاکہ بالترتیب اور یکے بعد دیگرے 47 پیسے، 1.49 روپے سے 4.45 روپے اور 3.55 روپے فی یونٹ اضافی چارجز لاگو کیے جا سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں