خیبر پختونخوا: ہنگو تھانے کی حدود میں 2 دھماکے، 5 افراد جاں بحق، 12 زخمی

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2023
ہنگو اسٹیشن ہاؤس افسر شابراز خان  نے بتایا کہ دھماکا خطبہ جمعہ کے دوران ہوا—فائل فوٹو: جاوید حسین
ہنگو اسٹیشن ہاؤس افسر شابراز خان نے بتایا کہ دھماکا خطبہ جمعہ کے دوران ہوا—فائل فوٹو: جاوید حسین

خیبر پختونخوا کے شہر ہنگو کے دوابہ تھانے کی حدود میں ہونے والے 2 دھماکوں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے بیان میں کہا کہ گاڑی میں سوار دو خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہونے کے لیے پہنچے تھے لیکن وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے سخت مزاحمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک حملہ آور مسجد سے باہر ہلاک کر دیا گیا جبکہ دوسرا خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا۔

فیروز جمال شاہ کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے اور فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تاہم فائرنگ کی آواز سن کر بیشتر نمازی مسجد سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے، اگر بروقت حملہ آوروں کو نہ روکا جاتا تو جانی نقصان زیادہ ہونے کا اندیشہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 5 افراد شہید اور 12 افراد زخمی ہیں، زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

علاوہ ازین ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ہنگو نثار احمد نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے گفتگو میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ پہلا دھماکا تھانے کے داخلی دروازے پر ہوا جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر جمع ہوگئی، اس کے چند منٹ بعد پولیس اسٹیشن کے احاطے میں واقع مسجد کے اندر ایک اور دھماکا ہوا۔

نثار احمد نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں مسجد کی چھت منہدم ہوگئی جس کے ملبے تلے 30 سے 40 افراد دب گئے۔

ڈی پی او نے بتایا کہ دوسرا دھماکا نماز جمعہ کے خطبے کے دوران ہوا، دھماکے کے باعث مسجد کی چھت منہدم ہوگئی اور اہلکار نے آگاہ کیا کہ ملبے تلے تقریباً 30 سے 40 افراد کے دبے ہونے کی اطلاع ہے۔

اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری طلب کر لی گئی۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال فیضی نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 6 افراد کی حالت تشویش ناک ہے اور اس وقت ان کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

جائے وقوع پر موجود ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے نمائندے نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور علاقے کے مقامی افراد ریسکیو آپریشن کی قیادت کر رہے ہیں۔

حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔

موقع پر موجود شہری زمان خان نے بتایا کہ جس وقت دھماکا ہوا اس وقت مسجد کے اندر تقریباً 60 سے 70 افراد موجود تھے۔

عینی شاہد کے مطابق مشتبہ خودکش حملہ آور نے مسجد کے گیٹ سے اندر داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے مزاحمت کی جس کے دوران اکثر لوگ مسجد کے احاطے سے نکل گئے اور دوسرے خودکش بمبار نے مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان نے پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکام کو ریسکیو آپریشن تیز تر کرنے کی ہدایت کی۔

مزید انہوں نے متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

نگران وزیراعلیٰ نے ہنگو بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی۔

کور کمانڈر پشاور کا جائے وقوع کا دورہ

کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے ہنگو میں جائے وقوع کا دورہ کیا اور دھماکے کے جگہ کا معائنہ کیا اور کہا کہ ہمیں اپنے شہیدوں پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس جوانوں نے جوان مردی دیکھاتے ہوئے علاقے کو بڑے حادثے سے بچا لیا۔

کور کمانڈر نے کہا کہ آج کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، یہ لوگ مسلمان تو کیا انسان کہنے کے لائق نہیں ہیں۔

خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور متعلقہ حکام کو ریسکیو آپریشن میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ امدادای سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولت فراہم کی جائے، وزیراعلیٰ نے ہنگو بھر میں ہنگامی صورت حال بھی نافذ کردی۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے ہنگو دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے کہا کہ قوم کے لیے اپنی زندگی پیش کرنے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ قوم متحد ہو کر کھڑی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اور سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے ہنگو مسجد میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور معصوم شہریوں کے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ معصوم اور بے گناہ شہریوں کی جانوں سے کھیلنا انتہائی شرم ناک اور بزدلانہ فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک دشمن عناصر ملک میں امن سبوتاژ کرنے کے لیے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں