چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کی سارہ شریف کے بہن بھائیوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے الزامات کی تردید

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2023
سارہ شریف 10 اگست کو لندن سے 32 کلومیٹر جنوب مغرب میں ووکنگ ٹاؤن میں اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی — فوٹو: سارہ شریف/ڈان
سارہ شریف 10 اگست کو لندن سے 32 کلومیٹر جنوب مغرب میں ووکنگ ٹاؤن میں اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی — فوٹو: سارہ شریف/ڈان

اگست میں برطانیہ میں واقع اپنے گھر میں مردہ پائی جانے والی 10 سالہ بچی سارہ شریف کے دادا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت پنجاب کی تحویل میں موجود اس کے پانچ بہن بھائیوں کے ساتھ ٹھیک سلوک نہیں کیا جا رہا ہے جب کہ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چیئر پرسن سارہ احمد نے بدسلوکی کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پانچوں بچوں کو الگ رکھا گیا ہے اور انہیں ان کی پسند کا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

سارہ شریف کے والدین لندن میں بچی کے قتل کے الزامات سے متعلق مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں جب کہ پاکستان میں بچی کے دادا اس کے دیگر بہن بھائیوں کو اپنی تحویل میں واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، 12 سالہ نعمان، 11 سالہ جڑواں حنا شریف اور اسما شریف، چار سالہ احسان اور دو سالہ ازلان کو گزشتہ ماہ عدالتی حکم پر لاہور میں پنجاب چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے حوالے کیا گیا تھا۔

سارہ احمد نے ڈان کو بتایا کہ پروٹیکشن یونٹ میں بچوں کو ان کی پسند کا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے اور خصوصی عملہ ان کی دیکھ بھال کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ برطانوی ہائی کمشنر لاہور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے کئی دورے کرچکے اور انہوں نے بچوں کی دیکھ بھال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے نے بچوں کے مطالبے پر ان کے لیے مسلسل پیزا اور برگرز کا انتظام بھی کیا ہے۔

سارہ احمد نے کہا کہ سارہ شریف کے دادا بھی عدالتی حکم کے مطابق بچوں کے پاس باقاعدگی سے آتے ہیں اور ان کی یا دیگر رشتہ داروں کی جانب سے لگائے گئے بدسلوکی کے الزامات بے بنیاد اور زمینی حقائق کے خلاف ہیں۔

سارہ شریف رواں سال 10 اگست کو لندن سے 32 کلومیٹر جنوب مغرب میں ووکنگ ٹاؤن میں اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی۔

سارہ شریف کے قتل کا الزام ان کے والد 41 سالہ عرفان شریف، ان کی دوسری بیوی 29 سالہ بینش بتول اور خاتون کے بھائی فیصل ملک پر عائد کیا گیا تھا۔

سارہ شریف کے بہن بھائیوں کا معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب جہلم میں موجود کچھ رشتہ داروں نے سوشل میڈیا پر الزام لگایا کہ سرکاری تحویل میں بچوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جا رہی۔

حالیہ رپورٹس کے مطابق سارہ شریف کے دادا نے الزام لگایا کہ بچوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جا رہی، انہوں نے پانچ بچوں کے کھانے کے معیار اور صحت کے بارے میں شکایت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پروٹیکشن بیورو کا عملہ ان پر کوئی زیادہ توجہ نہیں دے رہا۔

تبصرے (0) بند ہیں