بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے 14 اکتوبر کو بھارتی شہر احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پاک ۔ بھارت کے ہائی والٹیج میچ کے لیے 14 ہزار اضافی ٹکٹیں جاری کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

روایتی حریف بھارت اور پاکستان ورلڈ کپ کی تاریخ میں آٹھویں بار آمنے سامنے ہونے جا رہے ہیں، اس دوران امکان ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا نریندر مودی اسٹیڈیم کرکٹ شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوگا۔

اس اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 32 ہزار سے زائد تماشائیوں کی گنجائش ہے، اس دوران بھارتی کرکٹ بورڈ نے کرکٹ شائقین کے لیے اضافی ٹکٹیں جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ میچ کے ٹکٹوں کی فروخت 8 اکتوبر 2023 کو دوپہر 12 بجے سے شروع ہوگی، شائقین ٹکٹوں کی آفیشل ویب سائٹ پر جاکر ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ آئی سی سی نے ایونٹ ری شیڈول کرنے کے بعد 29 اگست کو ٹکٹوں کی فروخت کا سلسلہ جاری کیا تھا اور ایک گھنٹے میں پاک ۔ بھارت میچ کی تمام ٹکٹیں فروخت ہوگئی تھیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستانی شائقین اور صحافیوں کو اب تک بھارت کے ویزے جاری نہیں کیے گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی اس معاملے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن بی سی سی آئی کی جانب سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

پاکستانی شائقین اور صحافیوں کو اگر ویزے جاری نہیں کیے گئے تو قومی ٹیم کو دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کے بغیر اپنے روایتی حریف بھارت کے ساتھ سخت مقابلے کا سامنا ہوگا۔

گرین شرٹس نے جمعہ (6 اکتوبر) کو راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں نیدرلینڈز کے خلاف 81 رنز سے فتح کے بعد ورلڈ کپ کا آغاز کیا۔

اس کے علاوہ بھارت (جو اس وقت رینکنگ میں نمبر ایک ون ڈے ٹیم ہے) ورلڈ کپ کا پہلا میچ آج (8 اکتوبر کو) چنئی میں آسٹریلیا سے کھیلے گی۔

’پاکستانیوں کو ویزے جاری نہ کیے تو بھارت کے میچ سے قبل کرکٹ ٹیم کو واپس بلایا جائے‘

پاکستانی شائقین اور صحافیوں کو بھارت کے ویزے جاری نہ کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سابق صدر اور سابق پی سی بی چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانیوں کو بھارت کے ویزے جاری نہیں کیے جاتے تو بھارت کے میچ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کو واپس بلایا جائے۔

انہوں نے ’جیو نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شائقین کو بھارت کے ویزے جاری نہ کیے گئے تو قومی ٹیم کا بھارت میں ورلڈ کپ میں کھیلنےکا کوئی جواز نہیں ہے، پی سی بی اس بارے میں فیصلہ کرے اور بھارتی سازش کا بھانڈا پھوڑا جائے۔

احسان مانی نے کہا کہ کرکٹ میں سیاست کو منسلک کرنا درست نہیں ہے، بھارت یہ حالات پیدا کرکے آئی سی سی کے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، موجودہ حالات میں اگر پاکستان اپنی ٹیم کو بھارت سے واپس بلاتا ہے تو پی سی بی کو مالی نقصان نہیں ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں