سندھ کے نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں زیر تعمیر عمارت گرنے کے نتیجے میں 5 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے 4 افسران بشمول ایک ڈائریکٹر کو معطل کر دیا۔

کراچی پولیس کے مطابق شاہ فیصل کالونی میں 40 گز پر زیر تعمیر تین منزلہ عمارت پر مزدور آر سی سی چھت تعمیر کر رہے تھے کہ عمارت گر گئی تھی۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے عمارت کا ڈھانچہ غیرقانونی قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ذمہ دار بلڈرز اور ٹھیکہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ مقبول باقر نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ایس بی سی اے کورنگی کے ڈائریکٹر سید محمد ضیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر وسیم راجا تھہیم، سینیئر بلڈنگ انسپکٹر تنویر خان اور بلڈنگ انسپکٹر خرم رضوان کو معطل کرنے کا حکم دیا۔

نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس طرح کی تعمیرات کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ ان سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہوتا ہے۔

دریں اثنا ایس بی سی اے نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر عمارت کے انہدام کی تفتیش کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔

کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ عمارت تعمیر کرنے کے منصوبے کی منظوری اور پلاٹ پر تعمیر کی مدت کا تعین کرنے کے لیے انکوائری کی جائے۔

انکوائری کمیٹی ایس بی سی اے کے ملوث افسران، اہلکاروں، حکام یا ایجنسیوں کے کردار کا بھی تعین کرے گی۔

نگران وزیراعلیٰ نے کمیٹی کو 48 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں قادری مسجد کے قریب زیر تعمیر عمارت گرنے سے 5 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

شاہ فیصل کالونی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او ثاقب خان نے بتایا تھا کہ مزدور زیر تعمیر عمارت کی آر سی سی چھت ڈالنے کے عمل میں مصروف تھے، اسی دوران عمارت گرگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ 40 گز کا کارنر پلاٹ شاہ فیصل کالونی نمبر 5 میں واقع ہے جہاں گراؤنڈ فلور پہلے ہی خراب حالت میں تعمیر ہوچکا تھا اور اب فرسٹ اور سیکنڈ فلور تعمیر کیا جا رہا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں