انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کھل کر آواز اٹھانے والی بولی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے کہا ہے کہ دنیا بیگناہ فلسطینیوں کی حفاظت نہیں کرے گی اس لیے جو جس عقیدے کا پیروکار وہ اپنے خدا سے ان کی حفاظت کی دعا مانگے۔

سوارا بھاسکر کی طرح بھارتی اداکارہ ثنا خان اور گوری خان نے بھی فلسطینیوں کے لیے مداحوں سے دعا کی اپیل کی۔

اداکارہ سوارا بھاسکر نے انسٹاگرام پر اپنی نوزائیدہ بیٹی کے ہمراہ تصویر شیئر کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حق میں لمبی چوڑی پوسٹ شیئر کی اور اعتراف کیا کہ ان کی بیٹی خوشنصیب ہے کہ وہ غزہ میں پیدا نہیں ہوئیں۔

بولی وڈ اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اگر ان کی بیٹی غزہ میں پیدا ہوتیں تو وہ ان کی حفاظت کیسے کرتیں؟

انہوں نے لکھا کہ غزہ میں نوزائیدہ بچے اور ان کی مائیں قتل ہو رہی ہیں لیکن وہ اور ان کی بیٹی خوشقسمت ہیں کہ وہ سکون سے زندگی گزار رہی ہیں، ایک دوسرے کو دیکھ کر سکون حاصل کر رہی ہیں۔

سوارا بھاسکر نے لکھا کہ بڑی طاقتوں کی اجازت اور ان کے سہارے سے غزہ کے ہسپتالوں پر بم برسائے جا رہے ہیں، وہاں گھروں اور ریلیف کیمپس سمیت چرچز کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں تمام مداحوں کو گزارش کی کہ وہ جس مذہب کے پیروکار ہیں، وہ اپنے خدا سے غزہ کے بچوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے دعا مانگیں، کیوں کہ دنیا ان کی حفاظت نہیں کرنے والی۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ان کی پوسٹ پر اداکارہ گوہر خان نے بھی کمنٹس کرتے ہوئے فلسطینی بچوں اور وہاں کے افراد کے لیے دعا کی۔

گوہر خان نے سوارا بھاسکر کی تعریف کرتے ہوئے انہیں حساس دل شخصیت بھی قرار دیا۔

ان کی طرح سابق اداکارہ ثنا خان نے بھی انسٹاگرام پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حق میں پوسٹ لکھی اور لوگوں سے التجا کی کہ وہ فلسطینیوں کے لیے دعا کریں۔

ثنا خان نے لکھا کہ طاقتور ممالک اور لوگوں کو نیند سے جاگنا چاہئیے اور انہیں فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنا چاہئیے، وہاں بچے، خواتین اور مرد مارے جا رہے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر کچھ نہ کرپانے پر خود کو بے بس محسوس کر رہی ہیں لیکن وہ ان کے لیے دعاگو ہیں۔

ثنا خان نے اسرائیل کا نام لکھے بغیر لکھا کہ وہ فلسطینیوں کے زمین پر قبضہ کر رہے ہیںِ، ان کی نسل کشی کر رہے ہیں، انہیں گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ لیکن انہیں پورا یقین ہے کہ تمام مظالم کے باوجود ایک دن جیت فلسطینیوں کی ہی ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں