افغانستان کےخلاف میچ میں اسپنرز نے ویسی باؤلنگ نہیں کی جیسی کرنی چاہیے تھی، بابر اعظم

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2023
اسپنرز نے گزشتہ 3 میچوں میں پاکستان کے لیے صرف ایک وکٹ حاصل کی — فوٹو: رائٹرز
اسپنرز نے گزشتہ 3 میچوں میں پاکستان کے لیے صرف ایک وکٹ حاصل کی — فوٹو: رائٹرز

بھارت میں جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 22ویں میچ میں گزشتہ روز پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے افغانستان سے شکست کی وجوہات بتاتے ہوئے اسپنرز کے ذریعے مخالف ٹیم پر دباؤ ڈالنے میں قومی ٹیم کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے گزشتہ روز افغانستان کو 283 رنز کا ہدف دیا جو افغانستان نے محض 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

پاکستان اور افغانستان کی کرکٹ ٹیمیں ایک روزہ میچز میں 8 بار مد مقابل آچکی ہیں اور افغانستان نے گزشتہ روز پہلی بار ایک روزہ میچ میں پاکستان کے خلاف فتح حاصل کی ہے۔

اسپنرز نے گزشتہ 3 میچوں میں پاکستان کے لیے صرف ایک وکٹ حاصل کی، تینوں میچز ہارنے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر آگئی ہے۔

بابر اعظم نے گزشتہ روز میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مڈل اوورز میں ہمارے اسپنرز نے اس طرح باؤلنگ نہیں کی جس طرح انہیں کرنی چاہیے تھی، انہوں نے مخالفین پر دباؤ نہیں ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم یہاں آئے تو میں نے دیکھا کہ باؤلرز کے پاس غلطی کا مارجن بہت کم ہے، اگر آپ وکٹ سے تھوڑی دور بال کرائیں گے تو آپ کو اس گیند پر ضرور ہِٹ لگے گی، اس لیے ہمیں یہاں بہتری کی ضرورت ہے۔

اس کے برعکس افغان اسپنرز نے مجموعی طور پر 38 اوورز کرائے اور 4.63 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ 4 اہم وکٹیں حاصل کیں، ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ کسی بھی ٹیم کے اسپنرز کی جانب سے لی جانے والی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔

افغانستان کرکٹ ٹیم کے کوچ جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ پچ کی صورتحال اسپنرز کے لیے موزوں تھی، ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ جب آپ کے پاس ایسے آپشنز ہوں جو ہمیں ملے تو ان کا استعمال نہ کرنا بے وقوفی ہے، خصوصاً جب آج واضح طور پر ایسی پچ دیکھ رہے ہوں۔

جوناتھن ٹروٹ نے خاص طور پر 18 سالہ نور احمد کی تعریف کی جنہوں نے اپنے ورلڈ کپ ڈیبیو میں 3 بڑی وکٹیں حاصل کیں اور اپنے 10 اوورز میں صرف 49 رنز دیے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی نور احمد کی لینتھ درست بیٹھ جاتی ہے تو وہ گیند کو بہت زیادہ اسپن کرتا، جب وہ پریکٹس کر رہا ہوتا ہے تو آپ اس کی گیند کی سنسناہٹ کو سن سکتے ہیں۔

افغان اسپنرز نے ٹورنامنٹ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 69 رنز سے شکست دینے میں بھی اہم کردار ادا کیا، مجیب الرحمٰن اور راشد خان نے 3، 3 وکٹیں لیں اور ٹیم نے مجموعی طور پر 8 وکٹیں حاصل کی تھیں، 2 فتوحات نے افغانستان کو پوائنٹس ٹیبل پر ترقی دے کر چھٹی پوزیشن پر پہنچا دیا۔

بابر اعظم نے کہا کہ کرکٹ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، ہم کوشش کریں گے اب جتنے بھی میچز بچے ہیں انہیں جیتیں، ہم اپنی غلطیاں ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم جمعہ کو جنوبی افریقہ کا مقابلہ کرنے کے لیے چنئی میں ہی قیام کرے گی، جبکہ افغانستان اتوار کو بھارتی شہر پونے میں سری لنکا کے خلاف میچ کھیلے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں