’مصالحتی لہجے‘ کے ساتھ جہانگیر ترین کی پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2023
جلسے کا انعقاد ایک کرکٹ اسٹیڈیم میں کیا گیا تھا جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے — فوٹو: فردوش عاشق اعوان ایکس
جلسے کا انعقاد ایک کرکٹ اسٹیڈیم میں کیا گیا تھا جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے — فوٹو: فردوش عاشق اعوان ایکس

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) نے اپنے پہلے جلسے کے انعقاد کے دوران مفاہمتی لہجہ اپناتے ہوئے معاشی و سماجی اصلاحات سے متعلق اپنے منشور کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے ضلع خانیوال کی تحصیل جہانیاں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سابق اہم رہنما اور آئی پی پی کے سرپرست اعلیٰ جہانگیر خان ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد انہیں اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو سائیڈ لائن کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان سائیڈ لائن کیے گئے رہنماؤں نے ’نیا پاکستان‘ بنانے کے خواب کی تعمیل کے لیے انتھک محنت کی لیکن ایسا نہیں کرسکے کیونکہ پی ٹی آئی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد آہستہ آہستہ اپنی اصل ٹیم کو تبدیل کر دیا اور پارٹی وژن سے ناواقف افراد نے قیادت سنبھال لی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو معاشی بہتری لانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، صنعتوں کو فروغ دینے اور پاکستان کے ہر شعبے میں تبدیلی کے لیے جامع منصوبے کے ساتھ منظم کیا گیا تھا، لیکن افسوس کہ پارٹی ایسے افراد کے ہاتھوں میں چلی گئی جن کو ملک کی اصل میں کوئی فکر نہیں تھی۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ اب استحکام پاکستان پارٹی کے اراکین ملک کو عالمی سطح پر ترقی یافتہ بنانے کا خواب پورا کریں گے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آئی پی پی پیار، محبت پر یقین رکھتی ہے، ہم اپوزیشن جماعتوں کو دشمن نہیں سمجھتے، وہ ہمارے ہم وطن ہیں۔

یہ جلسہ پارٹی کے ان سات جلسوں کا پہلا عوامی اجتماع تھا جس کا پارٹی نے صوبے کے مختلف شہروں میں انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے۔

جلسے کا انعقاد ایک کرکٹ اسٹیڈیم میں کیا گیا تھا جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، قانون نافذ کرنے والے 700 اہلکار تعینات کیے گئے تھے، واک تھرو گیٹس بھی نصب کیے گئے تھے۔

مفت بجلی، سستا پیٹرول

ان کے خطاب کے بعد آئی پی پی کے صدر علیم خان نے پارٹی کے منشور کے اہم وعدوں کا تفصیلی ذکر کیا جن میں غیر ہنر مند مزدوروں کی کم از کم اجرت 50 ہزار روپے، ماہانہ 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھروں کے لیے مفت بجلی، نوجوان کاروباری افراد کے لیے بلاسود کاروباری قرضے اور کچی آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے مالکانہ حقوق شامل ہیں۔

انہوں نے موٹر سائیکل سواروں کے لیے آدھی قیمت پر پیٹرول، سستی رہائش، اور واٹر فلٹریشن پلانٹس کے قیام کے لیے پارٹی کے عزم پر زور دیا۔

ہم جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقوں کے ہسپتالوں کو اسلام آباد کے ہسپتالوں کی ترقی دینا چاہتے ہیں، ہمارا منشور خواتین کی سماجی آزادی کے گرد گھومتا ہے۔

انہوں نے تین بڑی سیاسی جماعتوں کی ماضی کی حکومتوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ کوئی بڑی مثبت تبدیلی لانے میں ناکام رہی ہیں۔

علیم خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو پنجاب میں 7، پیپلز پارٹی کو سندھ میں 6 اور پی ٹی آئی کو خیبر پختونخوا میں 2 مرتبہ حکومتیں ملیں لیکن یہ سب جماعتیں عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں ناکام رہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں