چین نے خنجراب پاس 4 ماہ کیلئے بند کردیا

اپ ڈیٹ 12 نومبر 2023
سردیوں میں حد سے زیادہ برفباری کی وجہ سے تجارت اور سفر میں رکاوٹیں آتی ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی
سردیوں میں حد سے زیادہ برفباری کی وجہ سے تجارت اور سفر میں رکاوٹیں آتی ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی

چینی حکومت نے خنجراب پاس کو سردیوں میں 4 ماہ کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے، تقریباً ایک ماہ قبل یہ راستہ سال بھر کھلا رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین کے علاقے سنکیانگ کی خنجراب پورٹ انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ نوٹس کے مطابق خنجراب پاس دسمبر سے مارچ تک بند رہے گا۔

نوٹس میں 20 اکتوبر کو بیجنگ میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ انٹرنیشنل کوآپریشن سمٹ فورم کے دوران نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان کا حوالہ دیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ خنجراب پاس سال بھر فعال رہے گا۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ پورٹ کے داخلی و خارجی انتظامی اقدامات کے تحت دونوں ممالک کے سفارتی ذرائع کو خنجراب پاس سال بھر کھلا رکھنے کے لیے سرحدی بندرگاہوں اور انتظامی معاہدے میں ترمیم کرنی ہوگی اور اس پر دستخط کرنے ہوں گے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ چین کا اسٹیٹ پورٹ مینجمنٹ آفس متعلقہ حکام سے خنجراب پورٹ کو سال بھر کھولنے کی منظوری بھی طلب کرے گا۔

نوٹس کے مطابق جب تک چین کا اسٹیٹ پورٹ مینجمنٹ آفس ایک باضابطہ نوٹس جاری نہیں کردیتا، اُس وقت تک خنجراب پورٹ دسمبر سے مارچ تک معمول کے مطابق بند رہے گی اور کسٹم کلیئرنس روایتی انداز میں جاری رہے گی۔

کسی خاص ضرورت کی صورت میں سنکیانگ کی خنجراب پورٹ کی انتظامیہ عارضی طور پر خنجراب پاس کو کھولنے کے لیے درخواست دے گی۔

خیال رہے کہ خنجراب پاس گلگت بلتستان کو چین کے علاقے سنکیانگ سے ملاتا ہے، یہ سطح سمندر سے ساڑھے 15 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع بلند ترین بین الاقوامی سرحد ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان 1985 میں طے پانے والے سرحدی پروٹوکول معاہدے کے تحت یہ پاس اپریل سے نومبر کے درمیان سفر اور تجارت کے لیے کھلا رہتا ہے۔

سردیوں میں حد سے زیادہ برفباری کی وجہ سے تجارت اور سفر میں رکاوٹیں آتی ہیں، جمعہ (10 نومبر) کو وہاں موسم کی پہلی برف باری ہوئی جس کے بعد سے سڑک 6 انچ تک برف سے ڈھکی ہوئی ہے۔

سڑک پر پھنسے مسافروں نے شکایت کی کہ حکام برف ہٹانے یا پاکستان کی جانب موجود ٹریفک کے لیے سڑک کو صاف کرنے کے لیے موجود نہیں تھے۔

جمعہ کو خنجراب پاس کے ذریعے چین سے پاکستان کا سفر کرنے والے امتیاز حسین نے بتایا کہ وہاں ٹریفک کا انتظام صفر ہے، برف باری کے بعد درآمدی اور برآمدی اشیا اور مسافروں کو لے جانے والی گاڑیاں کئی گھنٹوں تک پھنسی رہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں