پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں بُری فارمنس اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی پر سابق کرکٹر نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ عجیب و غریب فیصلے کر رہا ہے، کپتان تبدیل کرکے یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے بہت بڑا کام کردیا ہے۔

انگلینڈ کے خلاف میچ کے ساتھ پاکستان کی ورلڈ کپ مہم اپنے اختتام کو پہنچی جہاں وہ اہم میچوں میں شکستوں کی وجہ سے سیمی فائنل میں جگہ نہ بنا سکا اور اس ابتر کارکردگی کے ساتھ ساتھ حارث رؤف نے بھی ورلڈ کپ کی تاریخ کا بدترین ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

گزشتہ روز انگلش ٹیم نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 337 رنز بنائے تھے، قومی ٹیم کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے یہ ہدف 6.4 اوورز یا 40 گیندوں میں حاصل کرنا تھا جو ناممکن تھا۔

بابرالیون نے اتنے کم اوورز میں ہدف حاصل کیا نہ مقررہ اوورز میں ہدف کا تعاقب کرکے میچ جیت سکی۔

پورے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی خراب پرفارمنس کے حوالے سے بابراعظم کی کپتانی پر تو پہلے ہی سوال اٹھ رہے تھے لیکن ساتھ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ پر بھی سینئر کرکٹرز نے سنجیدہ سوال اٹھائے تھے۔

بابر الیون کے ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد پی سی بی کے سابق چیئرپرسن اور قومی ٹیم کے سابق کرکٹر رمیز راجا نے ٹیم مینجمنٹ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پی سی بی کے سربراہ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے رمیز راجا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جب نئی گیند پر آپ آؤٹ نہیں کریں گے، مہنگے سے مہنگے باؤلر بنتے جائیں گے تو بابر اعظم کیا خاک کپتانی کرے گا؟‘

انہوں نے کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اب کرکٹرز کا ایک مجمع لگ جائے گا جس میں سوال پوچھیں گے کہ کرکٹ کیسے ٹھیک کریں؟ آپ کو کرکٹ بورڈ میں کس لیے بٹھایا گیا ہے؟ ان کا یہی کام ہے کہ کپتان اور کوچنگ اسٹاف بدل دیں اور سمجھیں کہ بہت بڑا کام کردیا ہے اور اب سب چیزیں ٹھیک ہوجائیں گی، لیکن یہ لوگ غلط فہمی کا شکار ہیں، جب تک کرکٹ کے ساتھ عشق اور جذبہ نہیں ہے، پاکستان کرکٹ کی ایک انچ ٹھیک نہیں ہوسکتی۔‘

کچھ روز قبل بابراعظم اور پی سی بی کے چیف آپریٹنگ افسر سلمان نصیر کے درمیان ہونے والی گفتگو لیک کرنے سے متعلق رمیز راجا نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جو لوگ خبریں لیک کرتے ہیں اور کچھ صحافیوں کو فیورٹ بناتے ہیں وہ پاکستان کرکٹ کو بدنام کر رہے ہیں، اب یہ بند ہونا چاہیے، کرکٹ بورڈ نے بابراعظم کی واٹس ایپ چیٹ لیک کردی، چیف سلیکٹر کی ذرا ریکارڈنگ سنیں وہ بابر اعظم اور محمد رضوان کے خلاف کتنا زہر اگل رہے ہیں۔‘

انہوں نے کرکٹ بورڈ کے سربراہ ذکا اشرف کا نام لیے بغیر ان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کرکٹ نے کوئی نیا موڑ لینا ہے تو کیا ہم 70 سال کے ایسے شخص کے ساتھ کام کریں گے جس کو سلیکشن کا کچھ نہیں معلوم، پاکستان کی کلب کرکٹ ختم ہوچکی ہے، وہاں سکھانے والے لوگ سیاست کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے مشورہ دیا کہ ’پورا سسٹم ٹھیک ہونا چاہیے لیکن سب سے پہلے کرکٹ بورڈ کو ٹھیک ہونا چاہیے جو عجیب و غریب فیصلے کر رہے ہیں، آپ ایسے لوگوں کو کرکٹ بورڈ کا چارج نہیں دے سکتے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں