پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران زبردست تیزی کے رجحان کے بعد دوپہر میں شدید مندی دیکھی گئی، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1147 پوائنٹس کمی کے بعد 65 ہزار 280 کی سطح پر آگیا۔

اسٹاک ایکسچینج کی ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار 147 پوائنٹس (1.73 فیصد) کی کمی کے بعد 65 ہزار 280 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے شدید مندی کی وجہ ’انتہائی لیوریجڈ پوزیشن اور کچھ مقامی اداروں کی فروخت‘ کو قرار دیا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ یہ ایک ’انتہائی ضروری تصحیح‘ تھی کیونکہ بینچ مارک انڈیکس نے پچھلے ہفتے نان اسٹاپ ریلی دیکھی تھی۔

عارف حبیب لمیٹڈ کی ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ ثنا توفیق نے انڈیکس میں گراوٹ کے پیچھے منافع باندھنے کو اہم وجہ قرار دیا۔

تاہم انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تیل اور گیس کا شعبہ اب بھی پچھلی پیشرفتوں کی وجہ سے مثبت سمت کا مشاہدہ کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مندی کے رجحان کے پیچھے تازہ ترین سیاسی پیش رفت نے بھی کردار ادا کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز انڈیکس 414 پوائنٹس یا 0.63 فیصد اضافے کے بعد 66 ہزار 426 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ تیزی کا سلسلہ جاری ہے، 3 نومبر کو ساڑھے 6 سال بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا، جبکہ 10 دسمبر کو کے ایس ای-100 انڈیکس پہلے 65 ہزار اور بعد ازاں تاریخ میں پہلی بار 66 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

7 دسمبر کو پی ایس ایکس بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 800 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 64 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

6 دسمبر کو بھی پی ایس ایکس میں تاریخی سنگ میل عبور کرنے کا سلسلہ جاری رہا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 63 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

اس سے قبل 4 دسمبر کو 100 انڈیکس 802 پوائنٹس یا 1.3 فیصد اضافے کے بعد 62 ہزار 493 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں