عدلیہ کے زیر نگرانی انتخابات کروانے کا معاملہ: پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

اپ ڈیٹ 18 دسمبر 2023
وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران جہاں سے بھی ہوں، الیکشن کمیشن کے کنٹرول میں ہوں گے — تصویر: ڈان آرکائیو
وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران جہاں سے بھی ہوں، الیکشن کمیشن کے کنٹرول میں ہوں گے — تصویر: ڈان آرکائیو

پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے عدلیہ کے زیر نگرانی انتخابات کروانے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

کیس کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس شکیل احمد نے کی، تحریک انصاف کے وکیل معظم بٹ نے فاضل عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے آئندہ عام انتخابات عدلیہ کے ذریعے کروانے کی استدعا کی۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دیا ہے اور باقی سماعت سپریم کورٹ میں ہوگی، اس کے فیصلے کے بعد کیس قابل سماعت نہیں رہا، ان کو اپنا کیس سپریم کورٹ لے کر جانا چاہیے تھا۔

وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسران (آر اوز) جہاں سے بھی ہوں، الیکشن کمیشن کے کنٹرول میں ہوں گے۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکریٹری الیکشن کمیشن نے انتظامیہ سے آر او اور ڈی آر او کی تعیناتی کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے معطل کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں