پاکستان کی مشرق وسطیٰ کے لیے برآمدات رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران 28.98 فیصد اضافے کے ساتھ ایک ارب 25 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 97 کروڑ 45 لاکھ ڈالر رہی تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستانی مصنوعات کی طلب میں اضافہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور کویت میں دیکھا گیا۔

تاہم زیرجائزہ مدت کے دوران قطر کے لیے برآمدات میں تنزلی ہوئی۔

حکومت نے حال ہی میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ساتھ آزاد تجارت کا معاہدہ کیا ہے، جس کے سبب پاکستان کی خطے کے لیے برآمدات میں مزید سہولت حاصل ہوگی۔

مالی سال 2023 کے دوران پاکستان کی مشرقی وسطٰ کے لیے کل برآمدات 12.62 فیصد سکڑ کر 2 ارب 33 کروڑ ڈالر رہی تھیں، جو اس سے ایک سال قبل 2 ارب 66 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی، مالی سال 2023 میں پاکستان نے درآمدات میں 7.24 فیصد کمی کا مشاہدہ کیا، یہ 17 ارب 48 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

پاکستان کی سعودی عرب کے لیے برآمدات جولائی تا نومبر کے دوران 50 فیصد بڑھ کر 27 کروڑ 56 لاکھ ڈالر رہیں، متحدہ عرب امارات کے بعد پاکستان کے لیے سعودی عرب دوسری بڑی برآمدی منڈی ہے، گزشتہ مالی سال 2023 کے دوران اس کے لیے برآمدت 13.1 فیصد اضافے کے بعد 50 کروڑ 34 لاکھ ڈالر رہی تھی، جو اس سے گزشتہ برس 42 کروڑ 4 لاکھ ڈالر تھی۔

متحدہ عرب امارات کے مقابلے میں مارکیٹ تک رسائی میں توسیع نہ ہونے کی وجہ سے سعودی عرب کی برآمدات پچھلی دہائی میں تقریباً 50 ڈالر پر رکی رہیں، سعودی عرب کو سب سے زیادہ چاول، گوشت، خیمے اور ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کی جاتی ہیں۔

اسی طرح مالی سال 2024 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران پاکستان کی متحدہ عرب امارات کے لیے برآمدات 33 فیصد بڑے اضافے کے بعد 81 کروڑ 79 لاکھ ڈالر رہی، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 61 کروڑ 48 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

تاہم مالی سال 2023 کے دوران یو اے ای کے لیے پاکستان کی برآمدات 20.23 فیصد سکڑ کر ایک ارب 47 کروڑ ڈالر رہی تھی، مالی سال 2022 میں برآمدات ایک ارب 84 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں