روس کی ہنگامی صورتحال کی وزارت نے کہا ہے کہ ہفتے کو روس کے صوبائی دارالحکومت بیلگوروڈ کے مرکز پر یوکرین کے حملوں میں ایک بچے سمیت 10 افراد ہلاک جبکہ 45 زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق علاقے کے گورنر ویاچسلاو گلاڈکوفکا کا کہنا تھا کہ حملے سے ایک رہائشی علاقہ متاثر ہوا ہے ساتھ ہی شہر کے ارد گرد سائرن بجنے کے دوران انہوں نے اپنی ٹیلی گرام پوسٹ کے ذریعے تمام رہائشیوں سے گزارش کی کہ وہ ایئر ریڈ پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔

بیلگوروڈ کا علاقہ، جو شمالی یوکرین سے ملحق ہے، دوسرے روسی سرحدی علاقوں کی طرح سارا سال گولہ باری اور ڈرون حملوں کا شکار رہا جس کی ذمہ داری روسی حکام یوکرین پر عائد کرتی ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے کی طرف سے پوسٹ کی گئی تصاویر میں کم از کم تین کاروں کو آگ لگتے دیکھا جاسکتا ہے، دو روسی رہائشیوں نے رائٹرز کو بتایا کہ انہوں نے فضائی میزائلوں کو آسمان میں بلند ہوتے دیکھا ہے جس کے بعد ہوا میں زور دار دھماکے ہوئے۔

روسی فضائی حملے میں 39 شہری ہلاک، 160 سے زائد زخمی

یاد رہے کہ روس نے جمعہ کو یوکرین پر اپنا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا جس کے نیتجے میں 39 شہری ہلاک اور 160 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

رائٹرز کے مطابق یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا کا کہنا تھا کہ آج لاکھوں یوکرینی دھماکوں کی تیز آواز سے بیدار ہوئے، میری خواہش ہے کہ یوکرین میں ہونے والے دھماکوں کی آوازیں پوری دنیا میں سنی جائیں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ٹیلی گرام میسنجر پر کہا کہ روس نے اپنے پاس موجود ہر ہتھیار کے ساتھ حملہ کیا، تقریباً 110 میزائل داغے گئے جن میں سے بیشتر کو مار گرایا گیا۔

حملوں کے بعد عجلت میں بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کونسل کے بیشتر ارکان بشمول امریکا، فرانس اور برطانیہ نے حملوں کی مذمت کی، اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ ماسکو نے صرف فوجی ڈھانچے پر حملہ کیا تھا، یوکرین کا فضائی دفاعی نظام شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں