سنی علما کونسل کے سینیئر رہنما اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا مسعود الرحمٰن عثمانی کے قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی پولیس نے مولانا مسعود الرحمٰن کے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا۔

ذرائع کے مطابق ٹارگٹ کلنگ میں ابتدائی طور پر 4 ملزمان ملوث نکلے، ملزمان کا تعلق ایک مذہبی کالعدم تنظیم سے بتایا جارہا ہے، آئندہ چند روز میں ملزمان کی گرفتاری متوقع ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس کو ایک فوٹیج کے ذریعے ملزمان کی شناخت ممکن ہوئی، ملزمان نے راولپنڈی سے مولانا مسعود الرحمٰن کا پیچھا کیا تھا، 2 ملزمان کی ذمہ داری ریکی اور 2 کی ذمہ داری فائرنگ کرنے کی تھی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 5 جنوری کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مولانا مسعود الرحمن عثمانی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔

اسلام آباد میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے مسعود الرحمٰن عثمانی پر فائرنگ کی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔

فائرنگ کا واقعہ تھانہ کھنہ کی حدود میں غوری ٹاؤن میں پیش آیا تھا، زخمی مولانا مسعود الرحمن عثمانی کو پمز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

تبصرے (0) بند ہیں