اگر آپ سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر تفریحی مواد دیکھنے کے عادی ہیں تو آپ نے بظاہر مذہبی نظر آنے والے ارشد کی اپنے بچوں اور اہل خانہ کے ہمراہ کھیتوں میں بنائی گئی ویڈیوز ضرور دیکھیں ہوں گی۔

ممکن ہے کہ آپ ارشد کے نام سے بھی واقف نہ ہوں لیکن اسکرولنگ کرتے ان کی ویڈیوز آپ کی نظروں سے ضرور گزری ہوں گی۔

ارشد کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے ایک چھوٹے سے علاقے سے ہیں اور ان کا گھر کسی گائوں یا قصبے میں نہیں بلکہ کھیتوں میں ہے، جہاں وہ اپنے کمسن بچوں اور اہلیہ کے ہمراہ ویڈیوز بناکر یوٹیوب پر اپ لوڈ کرتے ہیں اور ماہانہ لاکھوں روپے کما رہے ہیں۔

ارشد نے یوٹیوب پر ارشد ریلز کے نام سے جولائی 2022 میں چینل بنایا اور اس وقت تک ان کے سبسکرائبرز کی تعداد 50 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

ارشد نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی سوشل میڈیا انفلوئنسر بننے کی کہانی بیان کی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ سیالکوٹ کی ایک فیکٹری میں ٹھیکیداری کا کام کرتے تھے اور انہیں اپنے چھوٹے بھائی ماجد نے ویڈیوز بنانے کا مشورہ دیا اور ابتدائی طور پر جب انہوں نے بچوں کے ساتھ ویڈیوز بنانا شروع کیں تو ان کی ویڈیوز زیادہ سے زیادہ 1200 بار دیکھی جاتیں۔

ارشد کے مطابق بعد ازاں انہوں نے اپنا پرانا چینل ڈیلیٹ کرکے نیا چینل بنایا اور نئے جذبے سے ویڈیوز بنانا شروع کیں اور اچانک ان کی ویڈیوز لاکھوں بار دیکھی جانے لگیں اور ان کے سبسکرائبرز بھی اچانک بڑھ گئے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ نہ تو زیادہ تعلیم یافتہ ہیں، نہ شہر میں رہتے ہیں، نہ قصبے میں رہتے ہیں بلکہ کھیتوں میں ان کا تنہا گھر ہے، جہاں وہ ویڈیوز بناکر دنیا بھر میں مشہور ہوئے اور انہیں بھی حیرانگی ہوتی ہے کہ کیسے دنیا بھر کے لوگ انہیں جانتے ہیں؟

ارشد کے مطابق ان کے پاس ایک ہی موبائل آئی فون ایکس ہے، جس پر ویڈیوز شوٹ کرنے کے ساتھ ساتھ اسی پر کیپ کیٹ کے ذریعے ایڈیٹنگ کرتے ہیں، اسی فون سے وائس اوور ریکارڈ کرتے ہیں اور پھر اسی فون کے ذریعے سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپ لوڈ کرتے ہیں۔

ارشد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے انسٹاگرام، فیس بک اور ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیوز پر آنے والے کمنٹس نہیں پڑتے۔

انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات ویڈیوز کی ریکارڈنگ ان کے چھوٹے بیٹے کرتے ہیں، کبھی وہ خود کرتے ہیں تو کبھی بھائی ماجد اور کبھی اہلیہ کرتی ہیں اور اب وہ صرف یہی کام کرتے ہیں اور اچھی کمائی کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں