پی ٹی آئی کا 5 فروری کو دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان

اپ ڈیٹ 01 فروری 2024
نتائج کا باضابطہ اعلان 6 فروری 2024 بروز منگل کو کیا جائے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی
نتائج کا باضابطہ اعلان 6 فروری 2024 بروز منگل کو کیا جائے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 فروری کو دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کردیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق تحریک انصاف کے فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کا باضابطہ شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات 5 فروری بروز پیر کو منعقد کروائے جائیں گے۔

کاغذات نامزدگی یکم فروری سے 2 فروری 2024 تک تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ یا ویب سائٹ سے حاصل کیے جاسکیں گے، کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخری تاریخ 2 فروری 2024 کی رات 10 بجے تک ہوگی۔

امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی مرکزی اور صوبائی سیکرٹریٹس اور ڈیجیٹلی بذریعہ ای میل بھی جمع کرا سکیں گے۔

اعلامیے کے مطابق پولنگ کا وقت 5 فروری بروز پیر صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ہو گا، الیکشن کے مقامات اور اپیلٹ ٹریبونل کی تاریخ کا اعلان یکم فروری 2024 کو (آج) کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل 3 فروری 2024 کو ہوگا، کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی صورت میں اعتراضات جمع کروانے کا وقت 3 فروری 2024 رات 10 بجے تک ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ لینے والے تمام فائنل پینلز کی فہرستیں 4 فروری کی شام 4 بجے ویب سائٹ پر شائع کی جائیں گی، انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا باضابطہ اعلان 6 فروری 2024 بروز منگل کو کیا جائے گا۔

گزشتہ روز پی ٹی آئی کی جنرل باڈی نے انٹراپارٹی انتخابات کے لیے چیف الیکشن کمشنر رؤف حسن اور اراکین الیکشن کمیشن کی منظوری دی تھی، پارٹی آئین کے تحت 15 دن کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کی قرارداد منظورکی گئی تھی۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ 2 دسمبر کو الیکشن کمیشن کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کروائے تھے جس میں بیرسٹر گوہر علی خان بلامقابلہ پارٹی چیئرمین منتخب ہوگئے تھے۔

5 دسمبر کو پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر شیر بابر نے الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف باضابطہ طور پر درخواست دائر کردی تھی۔

22 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کر انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔

26 دسمبر کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی سے ’بلے‘ کا نشان واپس لینے کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔

بعدازاں 30 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کر دی تھی۔

3 جنوری کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی اپنے انتخابی نشان ’بلے‘ سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے تھے۔

تاہم 10 جنوری کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دے دی تھی، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔

14 جنوری کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں