الیکشن کے بعد تمام سیاسی جماعتیں مل کر رول آف گیم طے کریں، بلاول

اپ ڈیٹ 03 فروری 2024
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جیکب آباد میں ڈویژنل صدر اعجاز جاکھرانی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جیکب آباد میں ڈویژنل صدر اعجاز جاکھرانی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کررہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عوام سے آزاد امیدواروں پر ووٹ ضائع نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے درمیان ہے اور میں چاہتا ہوں کہ الیکشن کے بعد تمام سیاسی جماعتیں مل کر رول آف گیم طے کریں۔

جیکب آباد میں تیز بارش کے باعث پیپلز پارٹی کا جلسہ منسوخ کردیا گیا جس کے بعد بلاول بھٹو نے جیکب آباد میں پریس کانفرنس کی۔

جیکب آباد میں ڈویژنل صدر اعجاز جاکھرانی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی چیئرمین نے کہا کہ شکارپور سے ریلی کی صورت میں جیکب آباد پہنچے تھے اور جیکب آباد میں جلسہ کرنا تھا لیکن خراب موسم کی وجہ سے جلسہ منسوخ کرنا پڑا، اب الیکشن کے بعد جیت کا ایک جشن جیکب آباد میں رکھیں گے۔

بلاول نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت بنتی ہے تو ناصرف پاکستان کے عوام کی آمدنی میں اضافہ کریں گے بلکہ ساتھ ساتھ ہماری کوشش ہو گی کہ عوام کی آمدنی کو دگنا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام متعارف کرایا تھا، اس دفعہ ہمارا سندھ کے ہاریوں، مزدوروں اور کسانوں سے وعدہ ہے کہ ہم کسانوں کے لیے ہاری کارڈ، مزدوروں کے لیے مزدور کارڈ اور نوجوانوں کے لیے بے نظیر یوتھ کارڈ لے کر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر ضلع میں یونیورسٹی کھولیں گے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ تعلیمی ادارے ہر ضلع میں موجود ہوں تاکہ ہمارے جیکب آباد اور کشمور کے لوگوں کو دور دراز بڑے بڑے شہروں میں نہ جانا پڑے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ اشرافیہ کو حکومت کی طرف سالانہ 1500ارب کی سبسڈی دی جاتی ہے تو اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اشرافیہ کو دی جانے والی اس سبسڈی کو ختم کریں اور براہ راست یہ پیسہ عوام تک پہنچائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جیکب آباد اور صوبے کے عوام کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہر الیکشن میں مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کو جتوایا ہے اور ہر الیکشن میں ہم پچھلے انتخابات سے بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہی ان کے کام کرتی ہے اور وفاق میں جا کر ان کی نمائندگی بھی کرتی ہے۔

بلاول نے جیکب آباد کے عوام سے بھاری اکثریت سے جتوانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے بھاری اکثریت سے جتوائیں گے تو میں آسانی سے آپ کا کام کر سکوں گا، اگر کوئی مخالف امیدوار کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ خود کام نہیں گے اور میرے بھی اس علاقے میں کام کرنا مشکل ہو گا۔

لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے سوال پر بلاول نے کہا کہ یہ جدوجہد پیپلز پارٹی آج سے نہیں کررہی بلکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی یہی جدوجہد ہوتی تھی، میں بھی ان کے مشن کو آگے لے کر جاؤں گا، ہم صرف اپنے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ مانگتے ہیں، ہم 2024 میں داخل ہو چکے ہیں، کیا ہر الیکشن کو اس طرح شک کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں میرے امیدواروں پر چھ حملے ہوئے ہیں، یہ نام آپریشن کا دے رہے ہیں لیکن امن تو نہیں آ رہا، پتا نہیں کر کیا رہے ہیں، عام آدمی اور سیاسی کارکن کو جس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ الیکشن کے بعد تمام سیاسی جماعتیں مل کر رول آف گیم طے کریں اور سیاست کو سیاست سمجھ کر کرنا چاہیے، ذاتی دشمنی میں تبدیل نہیں کرناچاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بڑی تعداد میں آزاد امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں، مقابلہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے درمیان ہے، عوام سے درخواست کرتا ہوں اپنا ووٹ آزاد امیدواروں پر ضائع نہ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں