28 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

جنوری میں ملک بھر کے 19 اضلاع سے اکٹھے کیے گئے 28 اور دسمبر میں کوئٹہ اور خضدار سے اکٹھے کیے گئے 2 ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی ون) پایا گیا۔

’ڈان‘ اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق کوئٹہ اور کراچی ایسٹ کے سیوریج کے 4، 4، چمن، پشاور، کراچی ساؤتھ اور کراچی کیماڑی کے دو دو نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔

اس کے علاوہ 2 جنوری سے 16 جنوری کے درمیان کراچی کورنگی، کراچی سینٹرل، کراچی ملیر، جامشورو، سکھر، حیدرآباد، پشین، کیچ، نصیر آباد، ڈی جی خان، راولپنڈی اور لاہور سے جمع کیے گئے ایک ایک سیمپل میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ ان کیسز کے ساتھ 2024 میں رپورٹ ہونے والے مثبت ماحولیاتی نمونوں کی تعداد 28 ہوگئی جب کہ 2023 میں 126 نمونے مثبت پائے گئے تھے۔

پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے اور بنیادی طور پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے، وائرس اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے اور بعض صورتوں میں فالج یا موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے اور صرف بار بار ویکسی نیشن ہی بچوں کی حفاظت کا سب سے مؤثر طریقہ ہے، پولیو ویکسین نے لاکھوں بچوں کو اس بیماری سے بچایا ہے، جس کی وجہ سے دنیا کے تقریباً تمام ممالک پولیو سے پاک ہو گئے ہیں، دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان اس وائرس کے متاثرہ دو ممالک ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں