اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت کرنے اور بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے۔

پاکستان پیر کو یوم یکجہتی کشمیر منا رہا ہے تاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیری عوام کے ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے انتھک جدوجہد کے لیے قوم کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا جا سکے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق یہ دن منانے کا مقصد کشمیری عوام کے ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ان کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کا اظہار کرنا ہے۔

پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر پر آج عام تعطیل ہے، ملک بھر میں خصوصی سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا جس میں تمام مکاتب فکر کی شخصیات بڑ ی تعداد میں شرکت کریں گی۔

مقبوضہ کشمیر میں آج بھارتی ظلم کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا جہاں مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو اس کی خصوصی حیثیت سے محروم کردیا تھا جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرتے ہوئے اسے 2 وفاقی اکائیوں میں تبدیل کردیا تھا جس کا اطلاق 31 اکتوبر 2020 سے ہوگیا تھا۔

اسلام آباد میں ریلی

یوم یکجہتی کشمیر پر اسلام آباد میں وزارت خارجہ سے ڈی چوک تک ریلی نکالی گئی۔

نگران وفاقی وزیر ثقافت جمال شاہ کی زیرِقیادت ریلی میں نگران وزرا مرتضیٰ سولنگی، فواد حسن فواد، انیق احمد اور سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے شرکت کی۔

ریلی میں وزارت خارجہ کے افسران اور ملازمین نے بھی بڑی تعداد مین شرکت کی، شرکا نے مختلف بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے نعرے درج تھے۔

نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ریلی سے خطاب میں کہا کہ بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں کی چوتھی نسل ڈٹ کر کھڑی ہے، کشمیر کے لوگوں نے غلامی کے خلاف 1931 میں آواز بلند کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی مظلوم کشمیری اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں، حق خودارادیت ملنے تک پاکستان کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

مرتضٰی سولنگی کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں ایک طویل ترین مسئلہ ہے اور پاکستان کا مقصد اس مسئلے کو متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ کر ریلی کے شرکا نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

صدر مملکت عارف علوی کا پیغام

یوم یکجہتی کشمیر سے متعلق اپنے خصوصی پیغام میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل ہماری خارجہ پالیسی کا کلیدی ستون رہے گا۔

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق یوم ِیکجہتی کشمیر کے موقع پراپنے پیغام میں صدرمملکت نے کہا کہ حق خود ارادیت بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے، غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کے حصول کی واضح حمایت کے اظہار کے لیے اقوام ِمتحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال ایک قرارداد منظور کرتی ہے، یہ ایک افسوسناک امر ہے کہ کشمیری عوام اس ناقابل تنسیخ حق سے ابھی تک محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرنا ہوں گی اور 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو ظالمانہ قوانین کو منسوخ کرنا ہوگا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات میں اقوام ِمتحدہ کی جانب سے منظور شدہ تحقیقات کی اجازت دینا ہوگی اور جموں و کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرانا ہوگا۔

صدر مملکت نے کہا کہ میں اس امر کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ تنازعہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل ہماری خارجہ پالیسی کا کلیدی ستون رہے گا، پاکستان اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا پیغام

یوم یکجہتیِ کشمیر کے موقع پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہر سال کی طرح آج بھی کشمیری بہن بھائیوں کی حقِ خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کے اظہار کے لیے یومِ یکجہتی کشمیر منایا جارہا ہے، آج کے دن ہم گزشتہ 76 برسوں میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی لازوال قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا واحد اور حتمی حل صرف اور صرف کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق جمہوری طریقے سے اقوام متحدہ کے تحت منعقدہ غیر جانبدار اور آزادانہ استصواب رائے سے کیا جائے گا، تاہم گزشتہ 76 برسوں سے بھارت نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کو ڈرانے اور انہیں دبانے کی مذموم مہم چلائی ہوئی ہے۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہی مؤقف ہے کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ممکن ہے، پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

مسلح افواج، عسکری قیادت کا کشمیری عوام کو خراجِ تحسین

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مسلح افواج اور عسکری قیادت نے کشمیری عوام کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا ہے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہان کی جانب سے مشترکہ خصوصی پیغام میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کی کامیابی ہی ان کا مقدر ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری خصوصی پیغام میں کہا گیا ہے کہ کشمیروں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہان نے مظلوم کشمیریوں کے عزم اور جدوجہد پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہان کا کہنا ہے کہ کشمیری مسلسل بھارتی قابض افواج کی انسانی حقوق خلاف ورزیوں اور ان کے غیرانسانی لاک ڈاؤن کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کشمیر 1948 سے یو این ایجنڈے پر طویل عرصے سے زیر التوا حل طلب مسئلہ ہے، کشمیری عوام کو ان کی امنگوں اور یو این قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی افواج کے مظالم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہے ہیں، ظلم وبربریت کی تاریک رات آزادی کا سورج طلوع ہونے سے نہیں روک سکتی، آزادی کے لیے دلیرانہ جدوجہد کی کامیابی ہی ان کا مقدر ہے، ان شا اللہ۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یوم کشمیر کے کے موقع ہر کہا کہ 8 فروری کو انتخابات میں پیپلز پارٹی کی جیت کشمیر میں بھارتی جارحیت کو روکنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انشا اللہ میں وزیر اعظم منتخب ہو کر کشمیر کے مسئلے کو آگے بڑھاؤں گا۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان کو دنیا کو یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ ان کے حقوق کے لیے جاری جنگ میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرجاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حق خودارادیت حاصل کرنے کے لیے کشمیری عوام کی جدو جہد اور عزم کو سلام کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں