لاہور ہائی کورٹ نے ڈرائیونگ لائسنس فیس میں اضافے کے نوٹی فکیشن کے خلاف درخواست پر آئندہ سماعت میں فریقین سے تحریری جواب طلب کر لیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے معروف قانون دان غلام عباس ہرل کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں نگران پنجاب حکومت، انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کرتے ہوئے چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر تحریری جواب طلب کر لیا ہے، عدالت نے سرکاری وکیل کو آئندہ سماعت تک مکمل تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم بھی دے دیا۔

ڈرائیونگ لائسنس فیس میں اضافے کے خلاف دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس کی قیمتوں میں اضافہ قانون کے منافی ہے، نگران حکومت کے پاس اضافی ٹیکسز لگا کر قیمتوں میں اضافے کا اختیار نہیں ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ نگران حکومت روز مرہ کے معاملات چلانے کے لیے ہے، قیمتیں بڑھانا ان کے اختیار میں نہیں ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ ڈرائیونگ لائسنس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے پرانے ریٹس پر ہی ڈرائیونگ لائسنس بنانے کا حکم جاری کرے۔

یاد رہے کہ 16 جنوری کو نگران حکومت پنجاب نے ڈرائیونگ لائسنس کی فیسوں میں اضافہ کر دیا تھا۔

لرننگ لائسنس کی فیس 60 روپے سے بڑھا کر 500 روپے کر دی گئی، جبکہ ریگولر موٹر سائیکل لائسنس کی ایک سال کی فیس 980 روپے کر دی گئی تھی۔

اسی طرح موٹر کار / جیپ کی ایک سال کی فیس بڑھا کر 2280 روپے کر دی گئی، اس سے قبل موٹرسائیکل اورکار کی 5 سال کے لائسنس کی فیس 1300 روپے تھی۔

ایل ٹی وی لائسنس اور ایچ ٹی وی لائسنس کی ایک سال کی فیس 2480 روپے کر دی گئی تھی، جبکہ انٹرنیشل لائسنس کی فیس میں بھی 1830 سے 6030 روپے تک اضافہ کر دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں