قطر میں مبینہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے بھارتی بحریہ کے 8 افسران کی رہائی سے متعلق افواہیں گردش کررہی ہیں کہ ان کی رہائی میں بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان نے مدد کی تھی۔

راجیا سبھا (بھارتی پارلیمان کا ایوان بالا) کے سابق رکن سبرامنیم سوامی نے دعویٰ کیا تھا کہ سپر اسٹار شاہ رخ خان نے بھارتی افسران کی رہائی سے متعلق قطری حکومت کو آمادہ کرنے میں کردار ادا کیا تھا۔

انہوں نے ایکس پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ٹوئٹ پر ریپلائی کرتے ہوئے لکھا کہ ’مودی کو چاہیے کہ انڈین سینما سٹار شاہ رخ خان کو ساتھ قطر لے جائیں کیونکہ وزارت خارجہ اور نیشنل سیکیورٹی اتھارٹی قطر کے حکام کو اس بات پر آمادہ نہ کر سکے، مودی نے خان کی منت کی کہ وہ مداخلت کرے اور اس کے بعد قطر کے حکام سے ایک مہنگے معاہدے کے بعد نیول افسران کو رہا کیا گیا۔‘

یہ ٹوئٹ وائرل ہونے کے بعد شاہ رخ خان کی ٹیم نے بی جے پی کے سابق لیڈر کے دعووں کی تردید کردی۔

اداکار کی منیجر پوجا نے انسٹاگرام پر بیان جاری کیا جس میں لکھا تھا کہ ’قطر سے بھارتی بحریہ کے افسران کی رہائی میں سے متعلق شاہ رخ خان کے مبینہ کردار کے بارے میں گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں، اس ضمن میں شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ ان کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔‘

شاہ رخ خان سے متعلق خبریں اس وقت گردش کرنے لگیں تھیں جب اداکار ایشین فٹبال (اے ایف سی) فائنل میں خصوصی مہمان کے طور پر قطر میں موجود تھے، قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کی جانب سے اداکار کے استقبال کی تصاویر نے افواہوں کو مزید ہوا دی تھی۔

ان دعووں کے جواب میں وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا، جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران میں سے 7 قطر سے بھارت واپس آچکے ہیں۔

یاد رہے کہ 26 اکتوبر 2023 کو قطر کی عدالت نے 2022 میں گرفتار کیے گئے بھارت کے 8 شہریوں کو سزائے موت سنائی تھی جس پر بھارتی حکومت نے اس فیصلے پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا تھا۔

مقامی میڈیا نے بتایا تھا کہ بھارت کے قطر کی نجی کمپنی میں ملازمت کرنے والے بھارت کے 8 شہریوں کو اگست 2022 میں جاسوسی پر گرفتار کیا گیاتھا۔

تبصرے (0) بند ہیں