صدر مملکت آصف علی زرداری اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنی تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایوان صدرکے پریس ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدرِ مملکت نے یہ فیصلہ ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے پیشِ نظر کیا ہے۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ صدر آصف زرداری کے فیصلے کا مقصد ملک میں دانشمندانہ مالیاتی انتظام کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، صدر مملکت نے قومی خزانے پر بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا کرتے ہوئے تنخواہ نہ لینے کو ترجیح دی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اپنی تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں محسن نقوی نے کہا کہ انہیں وفاقی وزیر داخلہ اور منشیات کے طور پر قوم کی خدمت کرنے پر فخر ہے۔’

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ’اس مدت میں اپنی تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ اس مشکل وقت میں ہر ممکن طریقے سے اپنی قوم کی حمایت اور خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔‘

واضح رہے کہ حکمران اتحاد کے نامزد صدارتی امیدوار آصف زرداری نے 9 مارچ کو الیکٹورل کالج کے ایک ہزار 185 ووٹوں میں سے 411 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔

ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی کو 111 ووٹ ملے تھے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق صدارتی انتخاب میں مجموعی طور پر سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ایک ہزار 44 ارکان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔

10 مارچ کو آصف زرداری نے اپنے عہدے کا حلف بھی اٹھا لیا تھا، گزشتہ روز صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا تھا۔

صدر آصف زرداری گارڈ آف آنر کی تقریب کے لیے بگھی میں تشریف لائے، مسلح افواج کے دستوں نے صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

گارڈ آف آنر کی تقریب میں بلاول بھٹو، آصفہ اور بختاور بھٹو بھی شریک تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں