روس کے دارلحکومت ماسکو کنسرٹ ہال حملے ملوث ہونے کے الزام میں تاجکستان سے 9 افراد کو حراست میں لے لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک تاجک سیکورٹی ذرائع بتایا کہ تاجکستان نے 9 افراد کو حراست میں لیا ہے جن کا تعلق روسی کنسرٹ ہال میں ہونے والی فائرنگ اور اس کی ذمہ داری قبول کرنے والے عسکریت پسند گروپ سے تھا۔

اس سے قبل روسی حکام نے کہا تھا کہ 11 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے 4 مشتبہ افراد کا تعلق تاجکستان سے ہے جبکہ دیگر میں سے کچھ کا سابق سوویت وسطی ایشیائی ملک سے بھی ہے۔

ان چاروں افراد کو اتوار کے روز ماسکو کی ایک عدالت میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت پیش کیا گیا تھا، جاری ہونے والی فوٹیج کے مطابق وہ شدید زخمی حالت میں پیش ہوئے، ایک شخص بمشکل ہوش میں دکھائی دیا۔

ماسکو حملہ

یاد رہے کہ 22 مارچ کی رات 4 مسلح افراد نے ماسکو میں واقع کروکس سٹی ہال پر دھاوا بول دیا تھا۔

حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کے بعد آگ بھی لگائی جس نے کنسرٹ کے ہال کو لپیٹ میں لے لیا اور چھت گر گئی۔

روسی حکام نے بتایا کہ حملے میں اب تک 140 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حملے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی دہشت گرد تنظیم داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

ایک بیان میں روس نے امریکا سے کہا کہ اگر اس حملے میں یوکرین ملوث ہے تو امریکا کو لازمی معلوم ہو گا اور اگر انہیں ایسی کوئی اطلاع ہے تو انہیں لازمی ہم سے اسے شیئر کرنا چاہیے۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ انھوں نے رواں ماہ کے شروع میں روس کو حملے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں