برطانوی دوا ساز کمپنی آسٹرزینیکا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پھیپھڑوں کے کینسر کے علاج کے لیے بنائی گئی دوا کی آزمائش کے نتائج حوصلہ کن آئے ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق دوا ساز کمپنی کے مطابق ان کی تیار کردہ دوا (Imfinzi) کی پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا محدود مریضوں پر آزمائش کی گئی۔

آزمائش کے دوران مریضوں کے ایک گروپ کو نئی دوا دی گئی جب کہ دوسرے گروپ کو مصنوعی دوا دی گئی اور پھر ان میں بیماری کے بڑھنے کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا مریضوں کو کیموتھراپی کے بعد نئی دوا دینے سے انہیں فائدہ پہنچا اور ان کی بیماری مزید نہیں بڑھی۔

کمپنی نے دعویٰ کیا کہ جن مریضوں کو نئی دوا دی گئی وہ مریض آزمائش کے بعد تک بھی صحت مند رہے اور ان میں بیماری کی شدت نہیں بڑھی۔

کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ آزمائش کے دوران مریضوں کو نئی ویکسین کے کتنے ڈوز کتنے عرصے تک دیے گئے، تاہم بتایا کہ محدود آزمائش میں اس کے نتائج حوصلہ کن آئے۔

اب مذکورہ دوائی کی بڑے پیمانے پر آزمائش کی جائے گی، اس کے بعد ویکسین کی حتمی آزمائش ہوگی۔

خیال رہے کہ پھیپھڑوں کے کینسر کا شمار عام اور خطرناک کینسر میں ہوتا ہے، اس میں مبتلا افراد زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک زندگی پاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پھیپھڑوں کا کینسر کیموتھراپی اور ریڈیوتھراپی کے بعد بھی تیزی سے بڑھتا ہے اور عام طور پر اس میں مبتلا 30 فیصد تک افراد تشخیص کے پانچ سال تک زندہ رہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں