ملٹی نیشنل دوا ساز کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی جانب سے بنائی گئی بلڈ کینسر کی ویکسین کے آخری آزمائشی مرحلے کے حوصلہ کن نتائج آئے ہیں۔

جانسن اینڈ جانسن نے 27 جنوری کو بتایا کہ بلڈ کینسر کے لیے بنائی گئی ان کی ویکسین ’کارویکتی‘ (Carvykti) کے اہم ترین اور چوتھے آزمائشی مرحلے کے دوران رضاکاروں کی کینسر یا تو ختم ہوگئی یا پھر بیماری کی علامات غائب ہوگئیں۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ان کی ویکسین ’کارویکتی‘ (Carvykti) کو امریکا اور یورپین یونین کی جانب سے مشروط آزمائش کی اجازت دی گئی تھی، جس کے نتائج حوصلہ کن برآمد ہوئے۔

کمپنی نے بتایا کہ ویکسین کو بلڈ کینسر کے ایسے مریضوں کو لگایا گیا تھا، جن کی کم از کم تین کیموتھراپیاں ہو چکی تھیں اور ان کے مدافعتی نظام کو بھی دوا کے ذریعے بڑھایا گیا تھا۔

بیان میں بتایا گیا کہ تین کیموتھراپیوں کے بعد ’کارویکتی‘ (Carvykti) ویکسین دیے جانے سے تیسرے اسٹیج کے مریضوں کو بھی فائدہ پہنچا اور 97 میں سے 67 مریضوں کی بیماری 90 فیصد سے زائد کم ہوئی۔

کمپنی کے مطابق مجموعی طور پر ویکسین کی آزمائش کے نتائج بہترین آئے، تاہم بعض مریضوں کو شکایات بھی ہوئیں لیکن وہ اتنی سنگین شکایات نہیں تھیں۔

جانسن اینڈ جانسن نے بتایا کہ ان کی ویکسین ’کارویکتی‘ (Carvykti) انسانی جسم میں موجود خصوصی ٹی سیلز کو تقویت پہنچا کر انہیں خون کے کینسر کا سبب بننے والے خراب سیلز کے ساتھ جنگ کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔

کمپنی نے ویکسین کی آزمائش پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب اس کے عام استعمال کی اجازت کے لیے مختلف ممالک کی حکومتوں سے اجازت مانگی جائے گی۔

مذکورہ ویکسین کے اہم ترین آزمائشی مرحلے سے قبل ہونے والے تین مرحلوں میں بھی اس کے نتائج حوصلہ کن آئے تھے۔

ویکسین کے تیسرے آزمائشی مرحلے کے نتائج سے معلوم ہوا تھا کہ ویکسین بلڈ کینسر کو 84 فیصد تک ختم کردیتی ہے، جس کے بعد ہی اس کے چوتھے مرحلے پر کام شروع کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں