ملت ایکسپریس میں پولیس اہلکار کے تشدد کی شکار خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کردی گئی اور رپورٹ کے مطابق خاتون کی موت جسم کی مختلف ہڈیاں ٹوٹنے اور زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے ہوئی۔

ڈان نیوز کے مطابق 7 اپریل کی رات کوٹری اور حیدرآباد کے درمیان ملت ایکسپریس ٹرین میں پولیس اہلکار کے خاتون مسافر پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

ایک ہفتے بعد جڑانوالہ کے چک 648 کی رہائشی 30 سالہ مریم بی بی کی کی لاش ملنے پر پولیس اہلکار کو گرفتار کر کے خاتون کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مریم بی بی کی موت سر، چھاتی، پسلیوں میں چوٹ اور ہڈیاں ٹوٹنے کے سبب زیاد خون بہہ جانے کے باعث ہوئی۔

خاتون مریم کا پوسٹ مارٹم احمد پور شرقیہ کے اسپتال کیا گیا جس کے میں بتایا گیا کہ لاش بری طرح کچلی ہوئی تھی اور جسم پر زخموں کے پانچ نشانات تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سر کی ہڈی ٹکڑوں میں تھی، دماغ بھی باہر تھا جبکہ بائیں طرف گردن، چھاتی اور چہرے پر نیل تھے۔ چہرے کی ہڈی اور پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کی چھاتی اور گردن کے ٹشوز پھٹے ہوئے تھے، بایاں بازو اور دائیں ٹانگ کی ران جسم سے غائب تھے جبکہ پیٹ کے نچلے حصے پر بھی زخموں اور خون کے نشانات تھے۔

واضح رہے کہ ترجمان ریلوے نے دعویٰ کیاتھا کہ خاتون نے چلتی ٹرین سے خود چھلانگ لگا کر خودکشی کی تھی۔

ترجمان ریلوے بابر علی رضا نے نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام ’جیوپاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ خاتون دوسرے مسافر کی سیٹ پر بیٹھیں تھیں اور کئی بار اصرار کرنے کے باوجود وہ وہاں سے نہیں اٹھ رہی تھیں جس پر پولیس اہلکار میر حسن نے خاتون سے منت سماجت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ خاتون نے پولیس اہلکار کی بھی بات نہیں مانی اور پھر اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ ویڈیو میں سب کے سامنے ہے، ترجمان کے مطابق یہ تفصیلات وہاں پر موجود مسافروں سے ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیس کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے، جس نےخاتون پر ہاتھ اٹھایا اسے نہیں چھوڑا جائےگا، ایف آئی آر ریلوے نے خود درج کرائی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کچھ چینلز پر چلایا جا رہا تھا کہ اہلکار نے خاتون کو قتل کیا لیکن خاتون کی لاش چنی گوٹھ کے قریب رلی تھانہ ملتان ڈویژن سے ملی ہے۔

ریلوے ترجمان نے مزید بتایا کہ خاتون کے ٹرین سے چھلانگ لگانے پر مسافروں نے شور مچایا، مسافروں کے ابھی تک کے بیان کے مطابق خاتون نے خود چھلانگ لگائی ہے، چھلانگ لگانے پر بچنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں