’خطرہ ہے تو کہیں اور جائیں‘، سپریم کورٹ کا رینجرز ہیڈ کوارٹرز سے بھی تجاوزات ہٹانے کا حکم

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2024
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مکالمہ کیا یہ کہاں کا قانون ہے، بتائیں رینجرز ہیڈ کوارٹر کہاں ہے اور فٹ پاتھ کہاں ہے؟— فوٹو: عدالت عظمیٰ ویب سائٹ
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مکالمہ کیا یہ کہاں کا قانون ہے، بتائیں رینجرز ہیڈ کوارٹر کہاں ہے اور فٹ پاتھ کہاں ہے؟— فوٹو: عدالت عظمیٰ ویب سائٹ

سپریم کورٹ نے کراچی میں گورنر، وزیراعلیٰ ہاؤسز اور رینجرز ہیڈکوارٹر کے سامنے سے تین روز میں تجاوزات ہٹانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم عدالت عظمیٰ کے بینچ نے آج مختلف کیسز کی سماعت کرتے ہوئے اہم احکامات جاری کردیے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایک درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کراچی میں گورنر ہاؤس، وزیراعلیٰ ہاؤس، رینجرز ہیڈکوارٹر کے سامنے سے تجاوزات ہٹانے کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نیول ہیڈ کوارٹرز، گورنر ہاؤس، چیف منسٹر ہاؤس، رینجرز ہیڈکوارٹرز سمیت سب نے فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ کیا ہوا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ خطرہ ہے تو کہیں اور چلے جائیں، خالی کردیں یہ جگہ، پبلک پر حملے ہوتے رہیں اور آپ محفوظ رہیں؟ یہ کہاں کا قانون ہے، بتائیں رینجرز ہیڈ کوارٹر کہاں ہے اور فٹ پاتھ کہاں ہے؟

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ دنیا میں کہیں ہوتا ہے ایسا ؟ اگر زیادہ ڈر لگتا ہے تو کہیں دور دراز مقام پر جاکر بیٹھ جائیں، سیکیورٹی کے نام پر سڑکوں کوبند مت کریں۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ انہوں نے اپنے لیے روٹ لگانے سے منع کردیاہے، آئی جی کو کہا ہے اب روٹ لگائیں گے تو توہین عدالت کا نوٹس کریں گے۔

جسٹس جمال نے ریمارکس دیے ایسے کام کریں جس سے عوام کو پریشانی نہ ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں