• KHI: Fajr 4:14am Sunrise 5:43am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:58am
  • ISB: Fajr 3:13am Sunrise 4:57am
  • KHI: Fajr 4:14am Sunrise 5:43am
  • LHR: Fajr 3:18am Sunrise 4:58am
  • ISB: Fajr 3:13am Sunrise 4:57am

امریکی سرزمین میں سکھ رہنما کا قتل، مودی کی بھارتی سازش کے شواہد کا جائزہ لینے کی یقین دہانی

شائع December 20, 2023
ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا — فوٹو: رائٹرز
ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا — فوٹو: رائٹرز

سکھ شہری کی امریکی سرزمین پر مبینہ قتل کی سازش کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی بھارت کے ساتھ کسی واقعے سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرے گا تو بھارتی حکام لازمی طور پر اس کی تحقیقات کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی محکمۂ انصاف نے کہا تھا کہ امریکا میں 52 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے جو بھارت کے ایک سرکاری ملازم کے ساتھ مل کر نیویارک میں سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

گروپتونت سنگھ پنن کو بھارت نے مطلوب دہشت گرد قرار دیا تھا، وہ بھارت میں ایک آزاد سکھ ریاست کے حامی ہیں اور اس کے لیے مہم بھی چلاتے رہے ہیں۔

انہیں 18 جون کو کینیڈا میں سکھوں کی سب سے بڑی آبادی والے شہر وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ ’اگر ہمارے کسی شہری نے کچھ اچھا یا برا کیا ہے تو بھارت اس معاملے کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے، بھارت قانون کی حکمرانی کے لیے پر عزم ہے۔

قبل ازیں بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ معاملے کے تمام متعلقہ پہلوؤں کو دیکھنے کے لیے ایک ’اعلی سطحی‘ انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

مودی کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب وائٹ نے کہا تھا کہ وہ امریکی سرزمین میں سکھ شہری کے قتل کی مبینہ سازش کو ’انتہائی سنجیدگی‘ کے ساتھ دیکھ رہا ہے اور اس معاملے کو بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔

فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے امریکی اور کینیڈین شہری گروپتونت سنگھ پنون کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔

امریکی حکام کی جانب سے سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ ناکام بنائے جانے سے دو ماہ قبل امریکا کے پڑوسی ملک کینیڈا نے بھارت پر الزام لگایا تھا کہ اس کے پاس شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ کینیڈا میں بھارتی سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کا ہاتھ ہے۔

اس بیان کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان بڑا سفارتی تنازع کھڑا ہو گیا تھا۔

نئی دہلی نے کینیڈا کے الزامات کو ’بے بنیاد‘ قرار دیا تھا، مودی نے فنانشل ٹائمز کو یہ بھی بتایا کہ بھارت کو ’بیرون ملک مقیم بعض انتہا پسند گروپوں کی سرگرمیوں پر گہری تشویش ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ عناصر آزادی اظہار کی آڑ میں ڈرانے دھمکانے اور تشدد پر اکسانے میں مصروف ہیں۔‘

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2024
کارٹون : 16 جون 2024