پرعزم وسیم اکرم باؤلنگ کیمپ جاری رکھیں گے

اپ ڈیٹ 06 اگست 2015
وسیم اکرم نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں باؤلرز کو تربیت دیتے ہوئے۔ فوٹو اے پی
وسیم اکرم نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں باؤلرز کو تربیت دیتے ہوئے۔ فوٹو اے پی

کراچی: ٹریفک حادثے اور فائرنگ کے واقعے میں محفوظ رہنے والے قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم فاسٹ باؤلرز کی تلاش کیلئے لگایا گیا کیمپ جاری رکھیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے ترجمان کے مطابق وسیم اکرم صدمے کی کیفیت میں ہیں لیکن سب ٹھیک ہے۔ وہ کراچی میں رک رہے ہیں اور نیشنل اسٹیڈیم میں لگائے گئے کیمپ میں باؤلرز کی نگرانی جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ وسیم کے ساتھ کل ہوا وہ بہت افسوسناک تھا لیکن وہ تربیتی کیمپ مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

حملے کا مقدمہ درج

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم پر گذشتہ روز ہونے والے قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

بہادرآباد پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) امداد علی کے مطابق وسیم اکرم پر گزشتہ روز کارساز پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر نمبر 218/2015 پاکستان پینل کورڈ کی دفعہ 324،337 ایچ ٹو، 427 اور 34 کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلی گئی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز کراچی کے علاقے کارساز میں دو گاڑیوں کی ٹکر کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم بال بال بچے تھے۔

مزید پڑھیں: ٹریفک حادثے میں وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ

وسیم اکرم کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں جاری تربیتی کیمپ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ کارساز روڈ پر پیچھے سے ایک گاڑی نے ان کی کار کو ٹکر مار دی۔

سابق کپتان وسیم اکرم نے گذشتہ روز کہا تھا کہ "میں کیمپ کے لیے نیشنل اسٹیڈیم جا رہا تھا کہ پیچھے سے گاڑی نے ٹکر ماری، میں نے اتر کر دیکھا تو فرنٹ سیٹ پر بیٹھے شخص نے گولی چلا دی"۔

حملے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی قسم کی دھمکی نہیں ملی جبکہ فائرنگ کرنے والے کی گاڑی کا نمبر نوٹ کر کے پولیس کو دے دیا گیا ہے۔

پی سی بی نے یکم سے 13 اگست تک وسیم اکرم کی زیر نگرانی نیشنل اسٹیڈیم میں ایک کیمپ لگایا ہے جس میں وہ نوجوان باصلاحیت باؤلرز کو رہنمائی اور تربیت فراہم کریں گے۔

مشہور کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق وسیم اکرم کے مینیجر ارسلان حیدر نے بتایا کہ فاسٹ باؤلنگ لیجنڈ خود گاڑی ڈرائیو کررہے تھے، اس دوران ان کے ساتھ چلنے والی گاڑی نے ان کی کار کو ایک طرف جام کرنے کی کوشش کی اور فائر کردیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم پر قاتلانہ حملہ نہیں کیا گیا اور فائرنگ کا واقعہ گاڑی کی ٹکر کے بعد ہونے والے جھگڑے کا نتیجہ ہے۔

قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے وسیم اکرم پر فائرنگ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالی سے ان کی حفاظت کے لیے دعا کی۔

1984 میں ایک باؤلنگ کیمپ کے دوران منتخب ہونے والے وسیم اکرم کو دنیائے کرکٹ میں بہترین لیفٹ آرم باؤلر تصور کیا جاتا ہے، انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران ایک روزہ کرکٹ میں 502 اور 414 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Anwer Hussain Aug 06, 2015 04:36pm
ALLAH HIFAZAT MEN RAKHE AMEEN, AUR TAMAMMUSLIMS KO BHI AMEEN SUMMA AMEEN.