سندھ رینجرز اختیارات: مدت پھر ختم ہونے کے قریب

اپ ڈیٹ 28 نومبر 2015
رینجرز کے خصوصی اختیارات اگست میں 4 ماہ کی توسیع کی گئی تھی —۔فائل فوٹو/ پی پی آئی
رینجرز کے خصوصی اختیارات اگست میں 4 ماہ کی توسیع کی گئی تھی —۔فائل فوٹو/ پی پی آئی

کراچی: سندھ میں رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کی مدت ایک بار پھر ختم ہونے والی ہے، تاہم اس کے اختیارات میں ایک بار پھر توسیع کا امکان ہے.

رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس کو ارسال کردی گئی ہے.

ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کی سمری وزیراعلیٰ ہاؤس کو موصول ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : رینجرز کے اختیارات میں 120 دن کی توسیع

ذرائع کے مطابق امکان یہی ہے کہ سمری الیکشن سے قبل 4 دسمبر تک منظور کرلی جائے گی، جس کے بعد اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے سمری کی منظوری کے بعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

امکان ہے کہ کراچی میں 5 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن سے قبل رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 4 ماہ کی توسیع کردی جائے گی.

ان خصوصی اختیارات کے تحت رینجرز چھاپے، گرفتاری اور تفتیش کرسکتی ہے۔

خیال رہے کہ 5 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن کے تیسرے مرحلے میں کراچی میں پولنگ ہوگی.

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز بلدیاتی انتخابات کے موقع پر امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی تعینات کی جائے گی تاہم اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کی سفارشات آنے کے بعد کرے گا۔

خیال رہے کہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات کا تنازع رواں برس شدت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ سندھ میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران اب اس نیم فوجی فورس کی جانب سے مختلف جرائم کے الزام میں حکومتی ارکان کی گرفتاریاں بھی کی جا رہی ہیں۔

رینجرز کے اختیارات میں عمومی طور پر ہر 3 ماہ بعد توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جاتا تھا مگر رواں برس 8 جولائی کو صوبائی حکومت کی جانب سے ایک ماہ کی توسیع کا نوٹس جاری کیا گیا۔

اس سے ایک ماہ قبل 17 جون کو ایک تقریب سے خطاب میں سابق صدر مملکت اور سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے نے فوج، اسٹیبلشمنٹ اور مقتدر حلقوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ اس کے ایک ہفتے بعد 25 جون کو وہ دبئی روانہ ہوگئے اور اب تک پاکستان نہیں آئے، بلکہ سندھ حکومت اور پارٹی کے فیصلوں کے لیے بھی وہ رہنماؤں کو دبئی طلب کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : زرداری کی سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ پر شدید تنقید

دوسری جانب رینجرز نے پیپلز پارٹی کے گزشتہ دورِ حکومت میں وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو اگست میں حراست میں لیا تھا اور 3 ماہ کا ریمانڈ لینے کے بعد ان پر 2 روز قبل ہی انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا تھا.

8 جولائی کو کی گئی رینجرز کے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیعی مدت 8 اگست کو ختم ہو رہی تھی جس میں صوبائی حکومت نے 4 ماہ تک کا اضافہ کیا جو اب دسمبر میں ختم ہو گی۔

واضح رہے کہ رینجرز نے کراچی میں ستمبر 2013 میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے، ان 2 سالوں میں آپریشن کے نتیجے میں جرائم میں کسی حد تک کمی آئی ہے مگر تاحال شہر میں جرائم پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا.

تبصرے (0) بند ہیں