پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے گجرانوالہ میں کارروائی کے دوران القاعدہ کے 3 ’دہشت گردوں‘ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سی ٹی ڈی پنجاب کے ترجمان کے مطابق محکمے کو اطلاع ملی کہ عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 5 دہشت گرد آروپ تھانے کی حدود میں چھپے ہوئے ہیں اور شہر کے عبادتی مقامات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سی ٹی ڈی کی ٹیم نے کارروائی کی اور دہشت گردوں کو سرینڈر کرنے کا حکم دیا۔

تاہم دہشت گردوں نے سرینڈر کرنے کے بجائے ٹیم پر فائرنگ شروع کردی۔

دہشت گردوں کی فائرنگ کے جواب میں سی ٹی ڈی اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک، جبکہ 2 کم روشنی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: شہباز تاثیر کے اغواء کار سمیت 6 'دہشت گرد' ہلاک

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے ایک کلاشنکوف رائفل اور 2 پستول بھی برآمد ہوئیں۔

فرار ہونے دیگر دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب پولیس نے شیخوپورہ میں کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 6 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پنجاب: القاعدہ کے مزید 6 دہشت گرد ہلاک

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نے ہلاک ہونے والے ایک شخص کی شناخت حاجی محمد عرف پٹھان کے نام سے کی ہے جس پر سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر کے اغوا میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

اس سے قبل بھی پنجاب میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران خفیہ اطلاعات کی بنا پر کی جانے والی کارروائیوں اور کومبنگ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیموں کے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں پولیس کارروائی، 6 ’دہشت گرد‘ ہلاک

23 جولائی کو ضلع راجن پور میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرکے 5 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

20 مئی 2016 کو مظفر گڑھ کے قریب مونڈکا چوک کے علاقے میں القاعدہ کے 6 مبینہ دہشت گرد پولیس مقابلے میں مارے گئے تھے۔

6 اپریل 2016 کو سی ٹی ڈی نے لاہور میں کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے 6 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں