لاہور: پنجاب پولیس نے شیخوپورہ میں کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 6 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ انھیں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کالعدم تحریک طالبان کے 9 سے 10 'دہشت گرد' شیخوپورہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں، جس پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نے شیخوپورہ کے قریب بائی پاس پر کارروائی کرتے ہوئے رات ساڑھے 12 بجے ملزمان کا پیچھا کیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب: القاعدہ کے مزید 6 دہشت گرد ہلاک

ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان دو موٹر سائیکلوں اور ایک کار پر سوار تھے جنھوں نے بائی پاس کو چھوڑا اور ایک قریبی سڑک پر سفر کا آغاز کردیا۔

انھوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نے ملزمان کو رکنے اور ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا لیکن ملزمان نے پولیس ٹیم پرفائرنگ کردی۔

پولیس ٹیم نے جوابی کارروائی کی تاہم کچھ دیر بعد فائرنگ رکی تو نامعلوم 6 ملزمان کی لاشیں موقع پر موجود تھیں۔

ترجمان کا دعویٰ تھا کہ ان کے چار ساتھیوں نے ہی ان پر فائرنگ کی تھی اور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موٹر سائیکلوں پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ہلاک ہونے والے ملزمان کے قبضے سے 3 کلاشن کوف، 3 پستول، 2 کلو دھماکا خیز مواد اور بڑی تعداد میں گولیاں برآمد کیں جبکہ ہلاک ہونے والوں میں شہباز تاثیر کا مبینہ اغواء کار بھی شامل ہے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نے ہلاک ہونے والے ایک شخص کی شناخت حاجی محمد عرف پٹھان کے نام سے کی ہے جس پر سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر کے اغواء میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پٹھان کا نام انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں بھی شامل تھا اور اس نے لاہور کے علاقے ویلینسیا ٹاؤن میں مکان کرائے پر لے رکھا تھا جہاں شہباز تاثیر کو اغواء کاروں نے فاٹا لے جانے سے قبل کئی روز تک قید رکھا تھا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ پٹھان کا تعلق دو کالعدم تنظیموں تحریک طالبان پاکستان اور اسلامک موومنٹ آف ازبکستان سے تھا جبکہ دیگر پانچ دہشت گردوں کی شناخت کے لیے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ شہباز تاثیر کو 26 اگست 2011 کو لاہور کے علاقے گلبرگ سے اغواء کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں پولیس کارروائی، 6 ’دہشت گرد‘ ہلاک

سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد فرار ہونے والے ملزمان کی تلاش کیلئے پولیس نے اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا تاہم کسی بھی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

خیال رہے کہ 17 فروری 2016 کو بھی سی ٹی ڈی نے اندرنالہ شرقپور میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران 7 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

6 اپریل 2016 کو سی ٹی ڈی نے لاہور میں کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے 6 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔

20 مئی 2016 کو مظفر گڑھ کے قریب مونڈکا چوک کے علاقے میں القاعدہ کے 6 مبینہ دہشت گرد پولیس مقابلے میں مارے گئے تھے۔

23 جولائی کو ضلع راجن پور میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرکے 5 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں