لاہور: پنجاب کے شہر مظفر گڑھ کے قریب مونڈکا چوک کے علاقے میں القاعدہ کے 6 مبینہ دہشت گرد پولیس مقابلے میں مارے گئے۔

پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان نے دعویٰ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے وہی دہشت گرد تھے، جو ڈیرہ غازی خان میں آپریشن کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

آئی ایس آئی اور سی ٹی ڈی کی ٹیموں نے ڈیرہ غازی خان اور بلوچستان جانے والی روڈ پر چیک پوائنٹ قائم کر رکھا تھا۔

رات گئے پولیس کی ٹیم نے چیک پوائنٹ سے گزرنے والی ایک گاڑی اور موٹر سائیکل کو تلاشی کے لیے رکنے کا اشارہ کیا، لیکن ان میں سوار افراد نے رکنے کے بجائے پولیس پر فائرنگ شروع کردی اور فرار ہونے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں القاعدہ کا بانی ساتھیوں سمیت ہلاک

دہشت گردوں کی فائرنگ کے جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ کی جس سے گاڑی، جس میں بارودی مواد نصب تھا، دھماکے سے تباہ ہوگئی۔ ہلاک دہشت گردوں میں القاعدہ کا کمانڈر یاسر پنجابی اور اس کے 5 ساتھی شامل ہیں۔

پولیس نے جائے وقوع سے ایک آٹومیٹک رائفل اور پستول برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا۔

یاسر پنجابی پولیس کو مطلوب تھا اور اس کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے بھی مقرر تھی، اس نے گجرانوالہ میں 8 دھماکے کیے تھے۔

اسے لاہور میں احمدیوں کی عبادت گاہ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ کہا جاتا تھا، جبکہ وہ اوچھ شریف، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان اور لیہ میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا۔

یہ خبر 20 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں